موصل (جیوڈیسک) سمارا میں فورسز نے جنگجوؤں کا حملہ پسپا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق عراق کے صوبہ نینویٰ کے دارالحکومت موصل کے مضافاتی قصبے میں دو خودکش بم دھماکے ہوئے جن میں 8 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 45 زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
موصل کے مغربی علاقے میں سکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں میں جھڑپوں کے دوران 3 اہلکار اور 25 جنگجو ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے پانچ مبینہ خودکش حملہ آوروں کو بھی مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب آئی این پی کے مطابق سمارا شہر میں سکیورٹی فورسز نے جنگجوؤں کے ایک بڑے حملے کو پسپا کر دیا جس میں 80 جنگجوؤں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ایک روز قبل جنگجوؤں نے حملہ کر کے شہر کے مختلف حصوں پر قبضہ کر لیا تھا اور شہر کے مشرقی اورمغربی حصوں میں پویس چوکیوں اور تھانوں پر حملے کئے تھے جن میں 6 اہلکار مارے گئے تھے۔
سمارا شہر اور اس کے مضافات میں گزشتہ چند روز سے جاری جھڑپوں میں اب تک 70 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے سمارا شہر میں جنگجوؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ فضائیہ نے جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیئے ہیں جبکہ شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ شہر میں موجود سکیورٹی فورسز کو مزید کمک بھی بھیج دی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران عراق میں پر تشدد واقعات کے نتیجے میں 800 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور مئی رواں برس کا اب تک خونریز مہینہ ثابت ہوا۔ عراق میں سمارا کے علاوہ رمادی اور فلوجہ میں بھی جنگجوؤں اور سکیورٹی فورسز میں جھڑپیں جاری ہیں جن میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، دونوں شہروں پر جنگجوؤں کا قبضہ ہے۔