عراق میں داعش نے حکومت کی حامی ملیشیا کے 11 ارکان کو قتل کر دیا

ISIS

ISIS

بغداد (جیوڈیسک) داعش کے جنگجوؤں نے عراق میں حکومتی حامی ملیشیا کے 11 ارکان کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ صوبہ صلاح الدین میں مغویوں کو قتل کرنے سے قبل تصاویر بنائی گئیں۔ پہلی تصویر میں مغوی نارنجی رنگ کے سوٹ پہنے قطار میں چل رہے ہیں‘ ساتھ مسلح افراد ہیں۔ دوسری تصویر میں انہوں نے گردنیں جھکائی ہوئی ہیں۔ تیسری تصویر میں ان کے سروں سے خون نکل رہا ہے۔

قتل ہونے والوں کا تعلق پاپولر موبیلائزیشن پیرا ملٹری یونٹس سے بتایا جاتا ہے۔برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ماہ امریکا اور اتحادیوں کے عراق میں فضائی حملے میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی شدید زخمی ہوگئے۔

برطانوی اخبار ’’دی گارجین‘‘ کے مطابق 18 مارچ کو امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے عراق کے سرحدی صوبے نینوا کے علاقے الباج میں داعش کے مقامی جنگجوؤں کے قافلے کو نشانہ بنایا جس میں ممکنہ طور پر 3 جنگجو مارے گئے لیکن اس وقت اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ قافلے میں ابوبکر البغدادی موجود تھے یا نہیں لیکن اب سفارتی ذرائع اور عراق کے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نشانہ بنائے جانے والے قافلے میں داعش کے سربراہ بھی موجود تھے جو فضائی حملے میں شدید زخمی ہوگئے۔

برطانوی اخبار کے مطابق عراق کے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابوبکر البغدادی کے زخمی ہونے کے بعد داعش کے اعلیٰ عہدیداروں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں اس بات کا فیصلہ کیا جانا تھا کہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد تنظیم کی قیادت کون سنبھالے گا تاہم داعش سربراہ کی حالت سنبھلنے کے بعد اس فیصلے کو موخر کردیا گیا۔پینٹاگون کے ترجمان کرنل سٹیووارن نے کہا ایسی کوئی وجہ نہیں وہ زخمی ہوئے ہوں۔