دوھک (جیوڈیسک) عراق کی جنگجو تنظیم داعش کی جانب سے “یزیدی” اقلیتی برادری کے قصبوں پر قبضے کے بعد برادری نے ممکنہ خطرات کے پیش نظر نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
برادری کے ایک ترجمان کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں یزیدی برادری کے افراد داعش کی جانب سے دی جانی والی دھمکیوں کے بعد عراق کے نیم خودمختار کرد علاقے میں پناہ لینے کے لئے شمالی عراق کے قصبوں سنجر اور زمر سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
ترجمان جوہر علی بیگ کے مطابق ایسے افراد کی تعداد تقریباً 40,000 کے لگ بھگ ہے۔
بیگ نے اے پی سے باتیں کرتے ہوئے کہا کے داعش نے یزیدی برادری کو اسلام قبول کرنے کے لئے الٹی میٹم دیا ہے، دوسری صورت میں انھیں جزیہ ادا کرنے یا علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
بیگ نے بتایا کے داعش نے تینوں میں سے کوئی بھی آپشن قبول نہ کرنے والوں کو جان سے مار ڈالنے کی دھمکی دی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کے پہلے ہی انتہاپسند تنظیم کی جانب سے ان کی برادری کے ہزاروں افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔
یاد رہے کے داعش نے عراق-شام سرحد کے پاس ایک وسیع علاقے پر مسلح جدو جہد کے بعد قبضہ کر کے اپنی خلافت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔