عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراق کے ایک شیعہ عسکری گروپ ‘عصائب اھل الحق’ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بغداد میں امریکی سفارت خانے پر کیے گئے راکٹ حملوں میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں بغداد کے انتہائی سیکیورٹی والے گرین زون کے علاقے میں قائم امریکی سفارت خانے پر نامعلوم افراد کی طرف سے 5 کاتیوشا راکٹ فائر کیے گئےتھے۔
امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں ان حملوں میں ایرانی حمایت یافتہ عصائب اھل الحق کے ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔ تاہم عصائب اھل الحق نے جوابی الزام میں کہا ہے کہ یہ حملے امریکی حمایت یافتہ گروپوں کی طرف سے کیے گئے تاکہ علاقائی اور عالمی رائے عامہ کی توجہ عراق کے امریکا مخالف عسکری گروپوں کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔
عصائب اھل الحق کے ترجمان محمود الربیعی نے کہا کہ مزاحمتی تنظیموں جن میں عصائب اور عراقی حزب اللہ شامل ہیں امریکی سفارت خانے پرحملے میں ملوث نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ امریکی سفارت خانے پرحملہ خود امریکا کے حامی عناصر نے کیا۔ اس کا مقصد عراقی حکومت، خطے کے ممالک اور عالمی برادری کو الحشد الشعبی اور دیگر تنظیموں پرغصہ نکالنے کی کوشش کرنا تھا۔