عراق (اصل میڈیا ڈیسک) شدت پسند گروپ داعش کے خلاف سرگرم عالمی فوجی اتحاد نے بتایا ہے کہ عراقی فوج نے ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی ملیشیا کے خلاف ایک بڑی کارروائی کی ہے۔
عالمی اتحاد کی طرف سے جارہ کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں عالمی فوج نے حصہ نہیں لیا۔ ایسے کسی بھی آپریشن میں حصہ لینے کے لیے عراقی حکومت کی طرف سے باضابطہ درخواست کی ضرورت ہے۔
عرب اتحاد نے کہا ہے کہ عراق میں ایرانی حمایت یافتہ الحشد الشعبی ملیشیا کے خلاف کارروائی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔ یہ کارروائی عراق کی صلاح الدین گورنری میں کی گئی۔
عالمی اتحاد نے عراق اور شام میں داعش کو شکست دینے کے لیے جاری آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کےعزم کا اعادہ کیا ہے۔ اتحاد کا کہنا ہے کہ وہ عراقی حکومت کےساتھ مل کر داعش اور دوسرے عسکریت پسند گروپوں کے خلاف اپنا مشن جاری رکھے گا۔
قبل ازیں امریکا کی قیادت میں سرگرم عالمی عسکری اتحاد نے جنوبی عراق میں حزب اللہ بریگیڈ کے خلاف کی گئی چھاپہ مار کارروائی میں کسی قسم کی معاونت کی تردید کی ہے۔
عراقی فوج کی جانب سے الحشد الشعبی ملیشیا کے خلاف کی گئی کارروائی کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب حال ہی میں فوج نے ایران کے قریب سمجھے جانے والے ایک دوسرے عسکری گروپ حزب اللہ بریگیڈ کے مرکز پر چھاپہ مار کر کم سے کم چودہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا تھا۔