بغداد (جیوڈیسک) عراقی فوج اور دیگر سیکیورٹی فورس کو فلوجہ سے داعش کا قبضہ چھڑانے کے لئے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی فوج اور دیگر سیکیورٹی فورسز فلوجہ شہر میں تین مختلف سمتوں سے داخل ہوئیں تاہم انہیں داعش کے جنگجوؤں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے جب کہ آپریشن کے دوران داعش کے 75 جنگجو مارے جاچکے ہیں۔ شہر میں اب بھی 50 ہزار سے زائد افراد موجود ہیں جنہیں جنگجوؤں نے ڈھال بنا رکھا ہے۔
آپریشن کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالوہاب السعدی کا کہنا ہے کہ فلوجہ کے جنوبی حصے نیما میں داعش کے اہلکار جدید اسلحہ سے لیس ہیں جہاں جھڑپ جاری ہے اور بھاری ہتھیاروں سے دوطرفہ گولہ باری کی جارہی ہے جب کہ جھڑپ کے دوران داعش کے خودکش بمباروں نے گاڑیوں میں بارودی مواد لے کر فوجی قافلوں کی جانب بڑنے کی کوشش کی لیکن ان کا کوئی حملہ کامیاب نہ ہوسکا۔ ملٹری ذرائع کے مطابق عراقی فوج نے جھڑپ کے بعد فلوجہ کے شمالی حصے نیما کا 85 فیصد تک کنٹرول سنبھال لیا۔
واضح رہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے عراق کے 2 بڑے شہر موصل اور فلوجہ پر قبضہ کرلیا تھا جہاں حکومتی رٹ ختم ہوکر رہ گئی تھی۔