بغداد (جیوڈیسک) عراق کے طاقتور مذہبی رہنماء مقتدی الصدر نے وزیر اعظم نورالمالکی کو ظالم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نورالمالکی ایک بدعنوان حکومت کے ایسے قائد ہیں جو اپنے مخالفین کو کچل رہے ہیں۔
مقتدی الصدر نے اس امر کا اظہار اپنے سیاست سے الگ ہونے کے اعلان کے محض چند دن بعد ایک ٹی وی خطاب کے دوران کیا ہے۔ مذہبی رہنماء نے اپنے خطاب کے دوران نورالمالکی کو ظالم، آمر اور جابر شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت میں شامل افراد اپنی ذمہ داریوں کے بدلے سیاسی اور مالی فوائد سمیٹ رہے ہیں جبکہ اپنے مخالفین کو مالکی حکومت قتل کر رہی ہے، ملک بدر کر رہی ہے اور انہیں گرفتار کر رہی ہے۔
مقتدی الصدر نے وزیر اعظم نور المالکی پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ اپنے سایسی مخالفین کو دہشت گرد قرار دے دیتے ہیں خواہ ان کا تعلق سنی، شیعہ یا کرد فرقہ سے ہو۔ اس صورتحال میں مقتدی الصدر نے اپنے حامیوں کو ہدایت کی کہ وہ عراق میں ماہ اپریل میں متوقع اتخابات کی تیاری کریں۔ پچھلے ہی ہفتے سیاست سے علیحدگی کا اعلان کرنے والے مقتدی الصدر عراق پر امریکی حملے کے سخت مخالف رہے ہیں۔
ان کی زیر قیادت سرگرم رہنے والی مہدی ملیشیاء نے 2003ء میں زبردست شہرت پائی تھی۔ مقتدی الصدر ان رہنمائوں میں شامل ہیں جنہوں نے 2012ء نور المالکی کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔