عراقی وزیر کے بیٹے کا غصہ، فلائٹ کو دوبارہ بیروت لوٹنا پڑا

Passenger Flight

Passenger Flight

بیروت (جیوڈیسک) عراق میں ایک وزیر کے بیٹے کو بیروت ائیر پورٹ پر چھوڑ کر آنے والی مسافر پرواز کو بغداد کے ہوائی اڈے پر اترنے سے روک دیا گیا جس کے بعد اسے مجبورا دوبارہ بیروت لوٹنا پڑا۔

مسافر طیارے کی مالک کمپنی مڈل ایسٹ ائیر لائنز (ایم ای اے) کے قائم مقام چیئرمین مروان صالحہ نے بتایا ہے کہ پرواز نے طے شدہ شیڈول کے مطابق جمعرات کو 12:40 پر اڑان بھرنا تھی لیکن اس میں 6 منٹ کی تاخیر کر دی گئی کیونکہ عراق کے وزیر ٹرانسپورٹ ہادی العامری کے بیٹے مہدی العامری اور ان کا دوست سوار ہونے سے رہ گئے تھے۔ اس دوران ایم ای اے کا عملہ انھیں بزنس لائونج میں ڈھونڈتا رہا۔

ان کے لیے ضروری اعلانات بھی کیے گئے مگر وہ طیارے میں سوار ہونے کے لیے نہیں آئے۔ انھوں نے بتایا کہ طیارے کے اڑان بھرنے کے بعد مہدی عامری گیٹ پر آئے اور غصے سے بولے میں طیارے کو بغداد میں اترنے نہیں دوں گا۔ بیروت کے ہوائی اڈے سے پرواز کے اکیس منٹ کے بعد بغداد کے ائیر پورٹ سٹیشن مینجر نے ایم ای اے آپریشنز کو فون کیا اور کہا کہ ان کے لیے ہوائی اڈے پر کلئیرینس نہیں ہے۔

چنانچہ طیارہ واپس بیروت آ گیا اور اس میں سوار مسافروں کو اتار دیا گیا۔ واضح رہے کہ عراق کے ٹرانسپورٹ کے وزیر ہادی العامری بدر تنظیم کے سربراہ ہیں۔ یہ ماضی میں اہل تشیع کی مسلح ملیشیا رہی ہے لیکن اب وہ سیاسی تنظیم میں ڈھل چکی ہے اور وزیراعظم نوری المالکی کی اتحادی ہے۔

بہت سے عراقیوں کا یہ کہنا ہے کہ ان کے ملک کی سیاسی جماعتوں کے لیڈر، حکام اور منتخب نمائندے ایسے کردار کا مظاہرہ کرتے ہیں جیسے وہ قانون سے بالاتر ہوں۔ عراق کی ٹرانسپورٹ وزارت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بیروت سے آنے والے طیارے کو واپس بھیجا گیا ہے لیکن اس کا کہنا ہے کہ ایسا ہوائی اڈے پر صفائی کی وجہ سے ہوا ہے اور وزیر صاحب کے بیٹے تو سرے سے اس طیارے کے مسافر ہی نہیں تھے۔

ٹرانسپورٹ وزیر کے میڈیا مشیر کریم النوری کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈے پر صفائی ستھرائی کا کام ہو رہا تھا اور خصوصی اقدامات کیے جا رہے تھے۔ ہم نے تمام پروازوں سے صبح نو بجے کے بعد بغداد کے ہوائی اڈے پر نہ اترنے کے لیے کہا تھا۔ یہ پرواز اس وقت کے بعد آئی تھی، اس لیے ہم نے اسے لوٹا دیا۔