الانبار (جیوڈیسک) امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے بتایا کہ اسلامک سٹیٹ کے قبضے والے اس علاقے میں یہ امریکی فوجی مقامی سکیورٹی فورسز کو مشاورت و معاونت فراہم کریں گے لیکن یہ کسی براہ راست جنگی کارروائی میں شریک نہیں ہوں گے۔
امریکی فوجی حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ جہادیوں کے خلاف جاری کارروائی کے لئے مقامی سنی قبائل کو مسلح نہیں کریں گے کیونکہ یہ کام بغداد حکومت کا ہے۔
بغداد اور اربیل میں چودہ سو امریکی فوجی پہلے سے ہی تعینات تھے لیکن امریکی صدر اوباما نے عراقی حکومت کی درخواست پر گزشتہ ہفتے ہی مزید پندرہ سو فوجی وہاں روانہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔