عرفان طاہر کو نامعلوم شرپسند عناصر کی جانب سے بذریعہ ای میلز اور فون کالز سنگین نتائج کی دھمکیاں

Irfan Tahir

Irfan Tahir

گوجرانوالہ: آزادی صحافت کی آواز بلند کرنے کا شاخسانہ’قلم کے ہتھیار سے ملکی وقار اور اسلام کی فکری ونظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لیے اپناکردار ادا کرنے والے نوجوان صحافی ومعروف کالم نگا ر ممبر کالمسٹ کونسل آف پاکستان ایس ایم عرفان طاہر کو دہشتگردی کے ذریعے معاشرہ میں بدامنی پھیلانے والے نامعلوم شرپسند عناصر کی جانب سے بذریعہ ای میلز اور فون کالزسنگین نتائج کی دھمکیاں موصول ہونے کا سلسلہ جاری’مقامی پولیس اور سیکیو رٹی ایجنسیزکاروائی سے گریزاں۔نوجوان صحافی و کالم نگا ر نے نامعلوم دہشتگردوں سمیت مقدمہ درج نہ کرنے والے آر پی او’سی پی او گوجرانوالہ ایس ایچ او تھانہ سیٹلایٹ ٹائون ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب اور سب انسپکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کیخلاف سیشن کورٹ گو جرا نوالہ میں رٹ پٹیشن دائر کر دی۔

تفصیلات کے مطابق نوجوان صحا فی و کالم نگارایس ایم عرفان طاہر ولد محمد طاہر تبسم نے سیشن کورٹ میں رٹ دائر کرتے ہوئے مئوقف اختیار کیا ہے کہ وہ عرصہ دس سال سے انتہائی دلجمعی کیساتھ اپنے شعبہ میں فرائض منصبی سرانجام دیتے ہوئے ملک وقوم کی خدمت کر رہا ہے جبکہ ملک میں ہونیوالے دہشت گردی کے مختلف واقعات اور معاشرہ میں بدامنی پھیلانے والے شرپسند عناصر کی بابت سائل مذکور نے انتہائی دیانتداری اور دلجمعی سے چھان بین کے بعد ذمہ داران کو منظر عام پر لانے کی کوشش کی اور اکٹھا ہونیوالا مواد الفاظ کی صورت میں قومی ومقامی اخبارات میں شائع کیا اور بین الا قوامی سطح پر ویب سا ئیٹس کے زریعہ سے آن لائن بھی فراہم کیا جس پرنامعلوم دہشتگردوں کی جانب سے بذریعہ میلز وفون کالز مجھے اور میرے خاندان کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں موصول ہونے کا سلسلہ شروع ہو گیا تاہم مقامی پولیس اور ایف آئی اے کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کرنے کے باوجود بھی کسی بھی قسم کی کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی ہے جس کے باعث نوجوان صحافی ومعروف کالم نگا ر ایس ایم عرفان طا ہرنے سیشن کورٹ میں آر پی او گوجرانوالہ’سی پی او گوجرانوالہ’ایس ایچ او تھانہ سیٹلایٹ ٹائون’ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب’سب انسپکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو مقدمہ درج نہ کرنے اور نامعلوم دہشتگردوں کی جانب سے دھمکیوں کیخلاف مقدمے کے اندراج کے لیے 22A-22Bکی رٹ پٹیشن دائر کر دی ہے۔

پاکستان میں صحا فتی سرگرمیو ں میں مصروف عمل ورکرز صحا فیو ں اور کالم نگا رو ں کو دہشتگردوں کی طرف سے مسلسل ٹا رگٹ بنایا جا رہا ہے لیکن تا حا ل حکومت وقت نے صحا فیو ں اور کالم نگا رو ں کے تحفظ کے لیے کوئی مثبت اقداما ت نہیں اٹھا ئے ہیں ۔ بلکہ موجودہ حکومت تمام مکا تب فکر کو تحفظ فراہم کرنے اور عوام النا س کی زندگیو ں کو محفوظ بنانے میں مکمل طور پر ناکا م ہو چکی ہے ۔ قلم دوست افراد کو دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جبکہ حکمرانو ں میں موجود بعض اہم اراکین بذا ت خود دہشتگردوں کی سرپرستی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جس سے صحا فتی شعبہ سے منسلک افراد اور لکھا ری زیادہ خطرناک صورتحال سے دوچار ہو رہے ہیں پیشر قابل اور محب وطن قلم کا ر علا قہ چھوڑنے کے ساتھ ساتھ ملک چھوڑنے پر بھی مجبو ر دکھائی دیتے ہیں۔