اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میں نے پائی پائی کا حساب دیا، 24 سال کا ٹیکس ریکارڈ موجود ہے، سمجھ نہیں آتا ایسا سلوک کیوں ہو رہا ہے، انتقام اور دشمنی کی انتہا نظر آ رہی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ چند ہاتھ دو خاندان گرانے میں لگے ہیں، پہلے ہدایات لیتے ہیں پھر فیصلہ سناتے ہیں۔ اللہ مجھے صحت دے پاکستان آ کر سامنا کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 22 فروری کو میرا چیک ہوا لیکن کوئی خاص بہتری نہیں ہوئی۔ میرا بھی دل ترستا ہے جلد پاکستان جاؤں لیکن صحت بہتر ہو گی تو پاکستان آؤں گا۔
سابق وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ میرے اوپر کرپشن یا کمیشن لینے کا الزام نہیں ہے۔ میرے پاس 34 سال کا ٹیکس ریٹرن موجود ہے۔ چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی ایک روپے کی بدعنوانی ثابت نہیں کر سکتا۔ کسی بھی آزاد ادارے سے میرے 34 سال کا ریکارڈ چیک کرایا جا سکتا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی میں نے کیا غلطی کی ہے۔ پاکستان کے ایک ایک روپے کی حفاظت کی ہے۔
میں نے دو دفعہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، دکھ ہے میرے ساتھ ایسا ہو رہا ہے ملک کی خدمت عبادت سمجھ کر کی اور 19 19 گھنٹے کام کیا۔ مجھے صرف انتقام اور دشمنی کی انتہا نظر آ رہی ہے۔ مجھے بتا دیں میرے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے تو میرے ٹرسٹ کو بھی نہیں چھوڑا۔
سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے سینئر وکلا سے مشاورت کے بعد سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا۔ مفرور کو الیکشن سے روکنے کا کوئی قانون نہیں، آئین کہیں اور بھی حلف لینے کی اجازت دیتا ہے۔