اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے لاہور میں واقع گھر میں بنائی گئی پناہ گاہ کو غریب عوام کے قیام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
دو روز قبل پنجاب حکومت نے لاہور کے علاقے گلبرگ میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر میں پناہ گاہ قائم کی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایچ بلاک گلبرگ میں ہجویری ہاؤس کی نیلامی پر عدالت نے حکم امتناع جاری کیا تھا جس کے بعد پنجاب حکومت نے گھر میں پناہ گاہ بنانے کا فیصلہ کیا۔
ضلعی انتظامیہ نے ہجویری ہاؤس کے 12 کمروں میں بیڈ لگوا دیئے تھے اور رہائشگاہ کے باہر پناہ گاہ کا بورڈ بھی آویزاں کر دیا تھا۔
اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ویڈیو بیان میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی رہائشگاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وزیراعظم اور پنجاب حکومت کا گٹھ جوڑ قرار دیا تھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں 1988 سے واقع میری رہائشگاہ کو بے گھر لوگوں کے لیے وقف کرنا توہین عدالت ہے کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 27 جنوری کو اس کیس میں حکم امتناع جاری کیا تھا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے توہین عدالت پر ہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں جائیں گے۔
جب کہ گزشتہ روز پنجاب حکومت نے پناہ گاہ میں تبدیل ہونے والے اسحاق ڈار کے گھر میں عملہ بھی تعینات کر دیا تھا۔
اب سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر میں بنائی گئی پناہ گاہ کو عوام کے قیام کے لیے کھول دیا گیا ہے اور قریبی محلے میں کرائے پر رہنے والے مزدوروں کو پناہ گاہ میں ٹھہرا دیا گیا ہے۔
حکومت کے اس اقدام پر اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حق حلال کی کمائی کہیں نہیں جاتی، ان کا گھر اُنہیں ضرور ملے گا۔