منبج (جیوڈیسک) شام کے شہر منبج سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز ایک خودکش بمبار نے علاقے میں تعینات امریکی قیادت میں اتحادی فوج پر حملہ کیا ہے۔ برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ خودکش حملے میں دو امریکی فوجیوں سمیت 14 سویلین مارے گئے۔
اتحادی فوج نے حملے میں امریکیوں کی ہلاکت سے متعلق فی الحال تصدیق نہیں کی ہے جبکہ منبج ملڑی کونسل کے سوشل میڈیا پیج پر فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر اتحادی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
داعش سے وابستہ ویب سائٹ کے مطابق منبج میں بین الاقوامی اتحاد فوج کا ایک پیٹرولنگ دستہ خودکش حملے کا نشانہ بنا۔ اعماق نیوز ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے دھماکا کے لئے بارود سے بھری بیلٹ کمر سے باندھ رکھی تھی۔
منبج کا علاقہ 2016 میں اتحادی فوج نے داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا اور یہ اس وقت سے ہی امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا وائی پی جی کے زیر نگیں چلا آ رہا ہے۔ یہ علاقہ روسی حمایت یافتہ شامی فورس اور بشار الاسد کے مخالف ترکی نواز جنگجووں کے زیر نگیں علاقے کے قریب واقع ہے۔
گذشتہ مہینے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے داعش کو شکست دینے کا دعوی کرتے ہوئے شام سے اپنے دو ہزار فوجی واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان سے علاقے میں امریکا کے اتحادیوں سمیت اعلی امریکی عہدیدار اور وزیر وفاع جیمز میٹس ہکا بکا رہ گئے تھے۔