واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے “ایف بی آئی” کے ڈائریکٹر جیمز کومی نے کہا ہے کہ شدت پسند گروپ داعش کی طرف سے امریکیوں کو آن لائن بھرتی کرنے کی کوشش القاعدہ کی نسبت امریکہ کے لیے دہشت گردی کا زیادہ بڑا خطرہ ہے۔
کولو راڈو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے متنبہ کیا کہ اس شدت پسند گروپ نے سوشل میڈیا پر بھی اپنی سرگرمیوں کو تیز کیا ہے۔ کومی کا کہنا تھا کہ القاعدہ اپنے لیے کارکن منتخب کرنے میں محتاط ہے لیکن داعش “غیر مستحکم اور منشیات کے عادی افراد” کو بھی بھرتی کرنے پر تیار ہے۔
ان کے بقول ٹوئٹر پر داعش سے وابستہ اکاونٹس کو 21 ہزار سے زائد انگریزی زبان بولنے والے فالو کر رہے ہیں جن میں ہزاروں امریکی بھی شامل ہیں۔ جیمز کومی نے کہا کہ ان کے ادارے نے ایسے امریکیوں کے خلاف سینکڑوں تحقیقات شروع کر رکھی ہیں جو شاید انتہا پسندی کی راہ اختیار کر کے امریکہ میں دہشت گرد حملے کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے اعتراف کیا کہ ایف بی آئی محمد عبدالعزیز کی نگرانی نہیں کر رہی تھی جسے رواں ماہ ٹیننسی میں فوجی تنصیباب پر حملہ کر کے پانچ اہلکاروں کو ہلاک کرنے والے حملہ آور کے طور پر شناخت کیا گیا۔ کومی نے مزید حملوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ داعش کی طرف سے مسلمانوں پر زور دیا جاتا ہے کہ اگر وہ مشرق وسطی نہیں آ سکتے تو وہ جہاں کہیں بھی ہیں وہاں قتل عام کریں۔