امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے حملے کے بڑھتے ہوئے امکانات کے پیشِ نظر انخلا کا عمل جلد مکمل کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انخلا جتنی جلد مکمل ہو اتنا بہتر ہے،ہم جانتے ہیں کہ داعش کابل ائیر پورٹ،امریکی اور اتحادی افواج پر حملہ کرنا چاہتی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ صرف 10 روز میں 70 ہزار 700 افراد کو افغانستان سے نکالنے میں کامیاب ہوئے ،اس رفتار سے انخلا 31 اگست تک پورا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی سیون ممالک اور دیگر اتحادی طالبان کےبارے میں متحد ہیں اور اس بات پر بھی متفق ہیں کہ افغانستان کے چیلنج کا مل کر مقابلہ کریں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ہم میں سے کسی کو بھی طالبان کی باتوں پر یقین نہیں، ہم سب مل کر طالبان کے طرز عمل کو دیکھیں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اس مشن کو مکمل کرنے کا بھرپور عزم ہے اور میں ممکنہ خطرات سے آگاہ ہوں ۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ پینٹاگون اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کوکہا ہےکہ ضرورت ہوئی تو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کا پلان بنائیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ تمام اتحادی ممالک مل کر افغان پناہ گزین کی امداد جاری رکھیں گے جبکہ افغان عوام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اُمید ظاہر کی تھی کہ 31 اگست تک افغانستان سے انخلا مکمل کر لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان نے کہا تھا کہ 31 اگست تک امریکا اور برطانیہ اپنا انخلا مکمل کریں اور اگر 31 اگست کے بعد بھی امریکی فوجی موجود رہتے ہیں تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا اور نتائج کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔
طالبان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک ایک بھی امریکی فوجی افغانستان میں موجود ہے حکومت کا اعلان کریں گے نہ کابینہ تشکیل دیں گے۔