سرت (جیوڈیسک) لیبیا میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامی ’داعش‘ کے زیرکنٹرول شہر سرت میں تازہ لڑائی کے نتیجے میں حکومت کے 28 اہلکار ہلاک اور کم سے کم 180 زخمی ہوچکے ہیں۔
غیرملکی خبر رساں اداروں نے سرت کےاسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تازہ لڑائی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اٹھائیس تک جا پہنچی ہے جب کہ ایک سو اسی افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے اسپتالوں میں لایا گیا ہے۔
لیبیا کے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ساحلی شہر سرت میں تازہ ہلاکتیں اس وقت ہوئیں جب حکومتی فوج نے داعش کے گڑھ کی طرف پیش قدمی شروع کی۔
خیال رہے کہ لیبی فوج کی سرت میں داعش کے خلاف جنگ پچھلے تین ماہ سے جاری ہے۔ حکومتی فوج کو نجی ملیشیا، اقوام متحدہ کی امن فوج اور امریکا کی قیادت میں اتحادیوں کی معاونت بھی حاصل ہے جو اگست کے اوائل سے سرت میں داعش کو کچلنے کے لیے فضائی حملے کر رہے ہیں۔
ایک ہفتے کی جنگ بندی کے بعد تازہ جھڑپیں کل اتوار کو اس وقت شروع ہوئیں جب لیبی فوج کے دستے سرت کی طرف پیش قدمی کرنے لگے۔ لیبی فوج کے ترجمان کے مطابق مخلوط وفاقی حکومت کے زیرانتظام سیکیورٹی فورسز نے سرت کو داعشی جنگجوؤں سے چھڑانے کے لیے جاری آپریشن کے آخری مرحلے کا آغاز کل اتوار کو کیا تھا مگر داعش کی طرف سے جوابی کارروائی میں انہیں غیرمعمولی جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
فوجی ترجمان رضا عیسٰی نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ہماری فورسز نے سرت میں داعش کے آخر دو مراکز میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ تاہم انہیں دونوں مراکز شمال میں کالونی نمبر 1 اور مشرق میں کالونی نمبر 3 پر سخت جوابی حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے تاہم اس کے باوجود آپریشن جاری ہے۔