افغانستان (جیوڈیسک) افغان سفیر جانان موسی زئی نے کہا ہے کہ نیٹو انخلاء کے بعد افغان فورسز کی طاقت میں کمی نہیں آئی، تحریک طالبان پاکستان اب افغانستان میں داعش کے پرچم تلے کام کر رہی ہے۔
داعش کیخلاف مشترکہ حکمت عملی نہ بنائی گئی تو اگلی ایک دہائی تک خطے میں دہشت گردی جاری رہے گی، افغانستان اپنی سرزمین کسی کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیگا ، مشترکہ حکمت عملی ، انٹیلی جنس شیئرنگ اور باہمی تعاون سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے۔
خطے میں پائیدار امن کیلئے جہادی اور فتویٰ فیکٹریوں کو بند کرنا ہوگا جبکہ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 1948ء سے شروع ہوا نہ تو ہم نے شروع کیا اور نہ ہی ہم ختم کرسکتے ہیں لیکن مسئلہ کشمیر کو جلد حل ہونا چاہئے‘ مسلم ممالک میں اگر آمریت پسندی کو ختم کیا جائے تو دہشت گردی خود بخود ختم ہوجائیگی۔سیمینار سے افغان ، جرمن ، اقوام متحدہ ، ارجنٹائن کے سفیروں اور ملک کے دفاعی تجزیہ نگاروں و قانون دانوں نے بھی خطاب کیا۔