نیو یارک (جیوڈیسک) امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ داعش کا قلع قمع کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات لازمی ہیں۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران امریکی صدر باراک اوبامہ کا کہنا تھا کہ وہ علاقے جہاں خانہ جنگی یا فرقہ وارانہ منافرت کی شکار ہیں یا پھر ناکام عمل داری کی زد میں ہیں اور جہاں سلامتی سے متعلق خلا ہے وہاں داعش تنظیم اپنے قدم مضبوط کررہی ہے،داعش کا خاتمہ آسان نہیں، یہ ایک طویل مہم ہے۔ اس کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہوگی۔
براک اوباما کا کہنا تھا کہ ایک عالمی تحریک کے ایک جزو کے طور پر 100 سے زائد ممالک اور اداروں نے اس اپیل کا ساتھ دیا ہے کہ جس مشن کا مقصد اس انتہا پسند گروہ کو قلع قمع کرنا ہے۔ نائجیریا، تیونس اور ملائیشیا نے امریکا کی قیادت والے اتحاد میں شمولیت اختیار کی جس میں 60 سے زائد ملک شامل ہیں اوریہ اتحاد عراق اور شام میں داعش کے کے خلاف نبردآزما ہے۔
واضح ر ہے کہ گزشتہ سال امریکا نے عالمی رہنماؤں سے اپیل کی تھی کہ وہ داعش کے گروہ کو شکست دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، اوباما نے کہا کہ ’میں بارہا دہرا چکا ہوں کہ مقصد کے حصول میں وقت لگے گا، کیونکہ یہ کام اتنا آسان نہیں ہے۔