شام (جیوڈیسک) شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد تنظیم دولت اسلامی نے خود کش حملوں اور کار بم دھماکوں کے بعد اب “خودکش مرغی” کو بطور نیا جنگی حربہ استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔
العربیہ ڈٓاٹ نیٹ کے مطابق داعش کے جنگجو مرغیوں کے ساتھ بارودی مواد باندھ کر انہیں اپنے ہدف کی جانب روانہ کرتے ہیں اور جیسے ہی مرغی ہدف کے قریب پہنچتی ہے تو دھماکا خیز مواد کو ریمورٹ کنٹرول کی مدد سے اڑا دیا جاتا ہے۔
دوسری جانب برطانوی اخبار ڈیلی میل نے انکشاف کیا ہے کہ داعش نے عراق کے شہر فلوجہ میں مخالفین کے خلاف خودکش مرغیوں کا حربہ استعمال کیا جو کاٖفی موثر ثابت ہوا ہے۔ ڈیلی میل نے ایک مبینہ خود کش مرغی کی تصویر بھی شائع کی ہے تاہم باوثوق ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ آیا حقیقت میں داعش اس قسم کے حربے استعمال کر رہی ہے یا پھر یہ صرف ایک پروپیگنڈا ہے۔
ایک دوسرے اخبار ڈیلی اسٹار کے مطابق داعش کی جانب سے مرغیوں کو بطور خودکش بمبار استعمال کرنا ظاہر کرتا ہے کہ اس دہشت گرد تنظیم کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے، مخالفین کے قتل کے لئے مرغیوں کے استعمال کے حوالے سے بھی تنظیم میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل شام کے کردوں کی جانب سے دنبے کو بطور خود کش بمبار استعمال کرنے کے واقعات بھی سامنے آ چکے ہیں۔