کابل (جیوڈیسک) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ ملا عمر کی ہلاکت کا مذاکراتی عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
سابق صدر آصف زرداری نے دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی تاہم ان کی کوششوں کو بعض عناصر نے کامیاب نہیں ہونے دیا، داعش غیر ملکی پروجیکٹ ہے اور یہ پاکستان اور افغانستان دونوں میں موجود ہے۔
گزشتہ روز پاکستانی اور افغان صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حامدکرزئی نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں مُلا عمر کو پیشکش کی تھی کہ اگر وہ امن مذاکرات کیلیے تیار ہو جائیں تو ان کو تحفظ فراہم کرنے کیلیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے تو یہ تک کہہ دیا تھا کہ اگر امریکا اور دوسرے مغربی ممالک کو ان کی اس پیشکش سے اتفاق نہیں ہے تو یہ ممالک افغانستان سے چلے جائیں۔