عراق (جیوڈیسک) اقوام متحدہ نے جمعے کے روز بتایا ہے کہ عراق میں داعش تنظیم نے اغوا کی جانے والی عورتوں کو عسکری قافلوں میں بطور انسانی ڈھال شامل ہونے پر مجبور کیا۔
بین الاقوامی تنظیم نے انکشاف کیا کہ داعش کی جانب سے بچوں کو بارودی بیلٹوں کے ہمراہ موصل شہر کے وسط میں بھیجا جا رہا ہے۔ عراقی فورسز شہر کو داعش سے آزاد کرانے کے لیے 17 اکتوبر سے آپریشن میں مصروف ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عراقی فوج کے زیر قیادت شہریوں اور پاپولر موبیلائزیشن (فرقہ وارانہ) ملیشیاؤں نے بھی قتل کی انتقامی کارروائیاں کی ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم نے منگل کے روز موصل میں 40 شہریوں کو غداری اور سازش کرنے کے الزامات کے تحت موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ داعش نے اغوا کی جانے والی عورتوں کو اپنے جنگجوؤں میں تقسیم کر دیا۔
اقوام متحدہ نے باور کرایا ہے کہ داعش تنظیم موصل میں شہریوں کے علاقوں میں کیمیائی مواد کی بڑی مقدار ذخیرہ کر رہی ہے۔