اسلام آباد (جیوڈیسک) پاک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داعش کا اثر و رسوخ روز بروز بڑھتا جارہا ہے اور داعش پاکستان کے لئے حقیقی اور مسلسل بڑھتا ہوا خطرہ ہے جب کہ سیکیورٹی کے حوالے سے صوبہ بلوچستان کی صورتحال زیادہ مخدوش ہے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سال 2014 میں پاکستان میں دہشت گردوں نے 1200 کے قریب حملے کئے جس میں 1723 افراد جاں بحق جب کہ 3143 زخمی ہوئے جب کہ 2013 کے مقابلے میں 2014 میں دہشت گردی کے واقعات میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر 436 کے قریب حملے کئے گئے اور 217 حملوں میں عام شہریوں کو نشانا بنایا گیا جب کہ دیگر واقعات میں سرکاری ادارے،سرکاری تنصیبات، عبادت گاہوں اور اسکولوں کو نشانا بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کی جانے والی زیادہ تر کارروائیاں شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں کی گئیں جس میں 2000 کے قریب دہشت گرد مارے گئے جب کہ دہشت گردوں کی جانب سے صوبہ بلوچستان کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا جہاں 341 دہشت گردی کے واقعات دیکھنے میں آئے جس میں 375 افراد جاں بحق اور926 زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاکتوں کے حوالے سے صوبہ خیبر پختونخوا سرفہرست رہا جہاں دہشت گرد حملوں میں542 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 829 زخمی ہوئے۔