استنبول (جیوڈیسک) عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنے ترکی کے دورے کے دوران ایک بیان میں کہا ہے کہ دولت اسلامیہ (داعش) کے جنگجو عراق اور شام میں خدا کی ناراضی کا سبب بننے والے سنگین گناہ کا مرتکب ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہ بین المذاہب ہم آہنگی پر ڈائیلاگ اور دنیا بھر سے غربت اور تنازعات کے خاتمے کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا۔ دنیا بھر کے 30 کروڑ آرتھو ڈوکس عیسائیوں کے روحانی پیشوا نے کہا کہ کسی بھی دین کے ماننے والے لوگ اپنے ہمسائے میں غیر انسانی اور جارحانہ کارروائیوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے جمعہ کے روز نائیجیریا کی ایک مرکزی مسجد پر ایک حملے میں 81 افراد کے قتل کی بھی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ غربت اس مسئلے کی ایک اہم وجہ ہے کیونکہ اس کی وجہ سے دہشت گردوں کی بھرتیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ فرانسس اور بارتھولومیو نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا مسلمانوں اور عیسائیوں کو بالخصوص ان علاقوں میں جہاں وہ صوبوں سے پرامن طور پر رہتے رہے ہیں اور اب جنگوں کے خطروں سے دوچارہیں میں انصاف، امن اور عام آدمی کی توقیر کیلئے متحد ہوکر کام کرنا چاہئے۔