تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری بلوچستان سے را کا حاضر سروس نیول کمانڈر”بھوشن یادیو “نے علیحدگی پسند اور فرقہ وارانہ تنظیموں سے رابطوں کا اعتراف کرتے ہوئے بتا یا ہے کہ وہ سمندر میں لڑنے ،بندر گاہوں کو نشانہ بنانے کے لیے چاہ بہار سے کشتیاں خرید کر بذریعہ سمندرایجنٹوں کو ممبئی تربیت کے لیے لے جاتا تھا ۔چائنہ راہداری کے منصوبے کو سبو تاژ کرنابھی اس کا مشن تھا۔نریندر مودی جیسا پاکستان دشمن یہی سمجھے بیٹھا ہے کہ وہ مشرقی پاکستان کی طرح ادھر بھی غلیظ وار کرنے میں کامیاب ہو جائے گا مگر یہ اس کی قطعاً بھول ہے۔اب کوئی اُدھر تم اِدھر ہم کے نعرے لگانے والا اور متحدہ پاکستان کی 1970میں منتخبہ قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس جسے ڈھاکہ میں منعقد ہونا تھاکے خلاف یہ کہ دینا کہ ا س اجلاس میں مغربی پاکستان سے جو جائے گا اس کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔
ان نعروں کے موجد مسٹر بھٹو اب دنیا میں نہ ہیں اور یحییٰ خان جیسے شرابی و زانی جنرل بھی دوسری دنیا کو سدھار گئے۔جس نے ٹائیگر نامی جنرل نیازی کو وہاں بھیجا جس نے بمعہ 98ہزار مسلم سپاہ کے ہتھیار پھینک ڈالے اور مسلمانوں کی تاریخ میں یہ واقعہ ایک انہونی ذلت کا نشان بن کر رہ گیا۔یہی نہیں بلکہ تین ہفتے تک مکتی باہنی اور راکے غنڈے پورے مشرقی پاکستان کی املاک لوٹتے رہے اور28ہزار مسلمان دو شیزائوں کو بھی اپنا منہ کالا کرنے کے لیے ساتھ بھارت لے گئے۔جو کہ آج تک خود تو قبروں میں ٹانگیں ڈالے ہوئی ہیں لیکن ان کی آئندہ نسلیں بڑے بڑے ہندوستانی شہروں کے”اُن بازاروں میں “بے کس، بے یار و مددگاربندھی کسی بھی مذہب کے علمبردار نہ ہونے والے ہندو بنیوں اور ان کی نوجوان اوباش نسلوں کے رت جگوں کا اینڈھن بنی ہوئی ہیں اور ہماری اس وقت کی بے غیرت وبے حمیت قیادت کو کوستی رہتی ہیں۔
بھلا سوچئے کہ ان مسلمان بھائیوں اور والدین کے دل پر کیا گذرتی ہو گی جن کے گھروں میں گھس کر ان کی جواںسال بہنوں اور بیٹیوں کو بھارتی غنڈے زبردستی شرابوں میں دھت زنا کرتے اور پھر اپنی ہوسناکیوں کے لیے بارڈر پا ر لے گئے تھے ۔خدا کی لاٹھی تو بے آواز ہوتی ہی ہے بالآخر فیصلہ وہیں سے آتا ہے اندرا کو اس کے محافظوں نے واصل جہنم کرڈالا ،یحیٰی ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر جھنم رسید ہوا۔بھٹو کو غلط یاصحیح تختہ دار پر لٹکنا اور کسی عز یز و اقارب کو میت کامنہ دکھلائے بغیر ضیاء الحق کی ڈکٹیٹر شپ سے مدفون ہونا پڑا اور پھر آمر ضیاء بھی فضا میں بھسم ہوا۔
Raw
را کے پروردہ مجیب الر حمٰن کو غیرت مند بنگلہ دیشیوں نے اسی کے گھر میں گولیوں سے بھون ڈالا تھا اور اس کی لاش کئی روز سیڑھیوں پر اوندھی الٹی پڑی گلتی سڑتی رہی تھی ۔ اس طرح ملک توڑنے کے تینوں مجرموں کا حشر عبرتناک ہی نہیں بلکہ شرمناک ہوا اور رہتی دنیا کے لیے مثال بن گیا۔ ادھر جب بھی مجیب کی بنائی ہوئی سیاسی جماعت وہاں مقتدر ہوتی ہے تو پاکستان کے حامی بہاریوں ،البدرو الشمس پر مظالم کی انتہا کر ڈالتی ہے۔پاکستان کی حمایت کرنے کے جرم میں پھانسیاں دینے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔جب مکتی باہنی اور را کے مسلح کا رندے ظلم کرتے تو یہ انھیں روکنے کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے رہے۔یہ تواندرا بھٹو یحییٰ کی تکون تھی جنہوں نے ملی بھگت سے مشرقی پاکستان کاٹ کر ہندو بنیوں کے حوالے کردیا۔
دراصل یحییٰ خان نے خود کوصدر برقرار رکھنے کے لیے مسٹر بھٹو کو مغربی پاکستان کے اقتدار کا لالچ دیا۔مگر خود غدار یحیٰی بھی صدر نہ رہ سکا۔کہ حالات ہی ایسے بنے کہ اس کا وجود مغربی پاکستانی عوام قبول کرنے کو تیار نہ تھے۔مودی سرکار پھر ایسی سازشوں کا جال بننے میں مصروف ہے ۔مگر اب وہ جس روپ میں بھی آئیں گے۔
پاکستانی قوم اور اس کی ذمہ دار قابل ا یجنسیاں ان کے بد بودار جسموں سے اٹھنے والے بدبو کے بھبوکوں سے ہی انھیں پہچانتی ہیں ۔ اب تو اللہ اکبر کے فلک شگاف نعرے لگاتی تحریک لوگوں کے دلوں میں گھر کرچکی ہے جو کہ خدا کی کبریائی اس کی عظمت اور اس کی حکومت کو اس کے بنائے ہوئے قوانین کے تحت نافذ کرنے کی سر توڑ جدو جہد و کوششیں کررہی ہے۔بغیر کسی مذہب کو اختیار کیے ہوئے(ہندو مت کوئی مذہب ہے ہی نہیں)افراد خواہ دھوکا دہی کے لیے داڑھی رکھ بھی لیں ہمیں دغا نہیں دے سکتے۔ کیونکہ ان کے قرب سے ہی خاص بدبو آرہی ہوتی ہے۔
Raheel Sharif
پھر آج تو شہیدوں کے خاندان کے سپوت جنرل راحیل شریف کے پاس افواج پاکستان کی سربراہی ہے اس لیے کسی غداری اور پاکستانی مفاد کے خلاف کمپرو مائز کرنے کا شائبہ تک بھی نہیں ہوسکتا۔شریفین برادران مودی کے آگے جھک جھک کر اب ایکسپوز ہو چکے ہیں یہ اپنے کاروباروں کی توسیع تو ہمسایہ ملک کے اندر کرسکتے ہیں کہ تخت اسلام آباد پر دھاندلیوں اور سبز باغ دکھا کر ورغلائے گئے عوامی ووٹوں سے2018تک قابض ہیں۔
مودی کو اپنے گھریلو فنکشنوں پر بلانے اور اس کی رسم تاج پوشی پر بھارت جانے وہاں کا روباری خفیہ کاروائیاں کرنے،جیسے مکروہ اعمال پر پوری قوم کی بالعموم اور افواج پاکستان کی بالخصوص نظریں گڑھی ہوئی ہیں ۔کشمیر کے الیکشن میں تو تقریر کر ہی ڈالی تھی کہ پاکستانی افواج نے کشمیریوں پر ہندو سپا ہ سے زیادہ مظالم کیے ہیں۔
جونہی کسی بھی طرح کی ہینکی پھینکی یا کشمیر کے مسئلہ پر لین دین کی ناپا ک کوشش کی فوراً کیفر کردار کو پہنچ جائیں گے۔قوم جاگ رہی ہے ہمیں ایٹمی پاکستان بننے کا تحفہ کسی خاص مقصد کے لیے خدائے عزوجل نے ودیعت کیاہے۔ ہم عالم اسلام کے مسلمانوں کے خلاف اٹھنے والی سازشوں کے خلاف دفاعی حصار ہیں۔