ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفیٰ شن توپ نے اسلام دشمنی کا مسئلہ مغربی دنیا کے گلوبل حاکمیت کے خیال کی پیداوار ہے۔
شن توپ نے 10 دسمبر یومِ انسانی حقوق کی مناسبت سے قومی اسمبلی میں ” یورپ میں اسلامو فوبیا: مسائل اور حل” کے زیرِ عنوان منعقدہ پینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔
خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ اسلام دشمنی عالمی حاکمیت کے خواب کا پیداکردہ مسئلہ ہے۔ گلوبل دہشت گردی کے خلاف جدوجہد گلوبل حاکمیت کو جائز بنا دے گی اور اسلامو فوبیا اس کا اہم ترین ہتھکنڈہ ہو گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ “عالمی حاکمیت کے لئے ضروری ترین چیز عالمی دہشت گردی ہے”۔
شن توپ نے کہا ہے کہ القاعدہ اور داعش سمیت بین الاقوامی دہشت گردی اصل مغربی ممالک اور ان کی خفیہ تنظیموں کی پیدا کردہ ہے اور اس کی مدد کرنے والے بھی یہ خود ہیں۔
فرانسیسی تعمیراتی فرم لفاش کے شام میں سرگرم داہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ روابط کی یاد دہانی کرواتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مثلاً لفاش کے داعش کی مدد کرنے اور حکومت فرانس کے اس سے باخبر ہونے سے متعلق عدالتی کاروائی جاری ہے۔ قانونی شکل اختیار کرنے والا یہ مسئلہ بعض اعترافات کے ساتھ اتفاقاً منظر عام پر آیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اسلام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا لیکن مغرب میں اسلامو فوبیا پیدا کرنے کے لئے مسلمانوں کا نام دہشت گردی سے منسوب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مسلمان دہشت گرد کا ماڈل ایجاد کیا ہے اور اس کی حمایت کے لئے کرنسی اور فوجی معاونت میں آسانی کے لئے کام شروع کر دیا گیا۔ نتیجتاً بین الاقوامی دہشت گردی کا حقیقی حامی اسلاموفوبیا کا موجد یعنی مغرب ہے۔