اسلام آباد (جیوڈیسک) سنٹرل ہال میں اسلامک امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی تعلیم دینے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایسے لوگ جہاد کا نام لے کر نوجوان نسل کو گمراہ کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان والدین اور علماء و اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان نسل کو اسلام کے حقیقی اور پرامن پیغام سے روشناس کرائیں۔
اس موقع پر سعیدہ وارثی کا کہنا تھا کہ مغربی معاشرے میں لوگوں کو اسلام کے اصل پیغام سے روشناس کرانے کی ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر مذہب کے کچھ لوگوں میں انتہا پسندی کا عنصر پایا جاتا ہے چند لوگوں کی وجہ سے آپ پورے مذہب کو نشانہ نہیں بنا سکتے۔
انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا نیا تعلیمی نصاب انتہا پسندی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ برٹش آرمی کے بریگیڈیئر پال کارکنر نے کہا کہ انہوں نے قرآن اور اسلام کا مطالعہ کیا ہے قرآن اور پیغمبر اسلام کی تعلیمات مکمل امن کا درس دیتی ہیں۔