جماعة الدعوة کا مینار پاکستان گراونڈ میں عظیم الشان اجتماع

Gathering

Gathering

تحریر: حبیب اللہ سلفی
جماعة الدعوة پاکستان ایک دعوتی، تبلیغی، رفاہی و فلاحی جماعت ہے جس کا دائرہ کار ملک کے طول و عرض میں پھیلا ہوا ہے۔ ہر شہر، قصبہ و دیہات میں اس کے کارکنان موجود ہیں ‘یوں اس کا شمار پاکستان کی بڑی اور منظم جماعتوں میں ہوتا ہے۔ وطن عزیز پاکستان میں جب کبھی زلزلہ، سیلاب یا کوئی اور قدرتی آفت آئی جماعةالدعوة کے رضاکار وں نے سب سے پہلے وہاں پہنچ کر ریلیف سرگرمیاں سرانجام دیں اور اپنے کندھوں پر سامان اٹھا کر اور کشتیوں کے ذریعہ دور دراز کے ان علاقوں میں پہنچ کر متاثرہ بھائیوں کی خدمت کی جہاں کوئی نہیں پہنچ سکا۔ جماعة الدعوة کے رفاہی ادارے فلاح انسانیت فائونڈیشن کے رضاکاروں نے 2005ء کے زلزلہ ،2010ء اور پھر اس کے بعد آنے والے سیلابوں میں وہ لازوال خدمات سرانجام دی ہیں کہ اسلام دشمن قوتیں بھی انہیں تسلیم کئے بغیر نہیں رہ سکیں۔

اسی طرح تھرپارکر(سندھ)، بلوچستان، شمالی علاقہ جات و دیگر مقامات پر ایف آئی ایف کے کروڑوں روپے مالیت کے منصوبہ جات کام کر رہے ہیں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کے رضاکاروں کا ایک امتیاز بلا تفریق رنگ و نسل متاثرین کی خدمت کرنا ہے۔ جماعةالدعوة کا ایک اور کردار جس کی وجہ سے اسے پاکستان کی مذہبی جماعتوں میں ممتاز مقام حاصل ہے وہ ملک میں فرقہ واریت کے خاتمہ اور دشمنان اسلام کی سازشوں کے مقابلہ کیلئے اتحاد و یکجہتی کیلئے بھرپور کوششیں کرنا ہے۔

صلیبیوں و یہودیوں کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی، شان رسالت ۖ میں گستاخیوں یا پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کا مسئلہ درپیش ہوا تو جماعةالدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید اور دیگر قائدین نے تحریک حرمت قرآن، تحریک رسول ۖ اور دفاع پاکستان کونسل جیسے بڑے اتحاد بنانے میں نمایاں کردار ادا کیااور ملک گیر سطح پر شاندار تحریکیں چلائی گئیں جس کے پوری مسلم دنیا پر شاندار اثرات مرتب ہوئے۔اسلام، قرآن اور شان رسالت ۖ میں گستاخیوں کے واقعات میں کمی آئی،پاکستان میں کئی ماہ تک نیٹو سپلائی بند رہی، مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں مزید نمایاں ہوا’ اور حکومتوں کو بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کے فیصلے تبدیل کرنا پڑے۔ آج ایک بار پھر جب پورے ملک میں منظم سازشوں ومنصوبہ بندی کے تحت فرقہ وارانہ قتل و غارت گری، لسانیت پرستی و علیحدگی کی تحریکیں پروان چڑھانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔

پاکستان کی مشرقی و مغربی سرحدات پر خطرات کھڑے کئے جارہے ہیں اور نوجوان نسل کو دین سے برگشتہ کرنے کیلئے ان کے ذہنوں سے اسلامی تعلیمات اور نظریہ پاکستان کو کھرچنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جماعةالدعوة نے ایک بار پھر ملک بھر کی مذہبی، سیاسی و کشمیری قیادت،علمائ، اساتذہ، وکلائ، طلبائ، سول سوسائٹی اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے اہم شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی عملی کاوشیں شروع کر رکھی ہیں تاکہ ملک کی سرحدوں کی بھی حفاظت کی جائے اور نونہالان وطن کو بھی اغیار کی سازشوں سے بچایا جاسکے۔ جماعةالدعوة کے زیر اہتمام مینار پاکستان گرائونڈ میں ہونے والا دوروزہ عظیم الشان اجتماع بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ ماضی کی طرح امسال بھی جماعةالدعوة کے اس اجتماع میں پانچوں صوبوں و آزاد کشمیر سے لاکھوں افراد شریک ہو رہے ہیں اسلئے پہلے سے بھی زیادہ وسیع اور بڑے پیمانے پر انتظامات کئے گئے ہیں۔

امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے اجتماع سے قبل مینار پاکستان گرائونڈ کے کئی دورے کئے اور یہیں پر اجلاس منعقد ہوتے رہے۔ یوں اجتماع کے آغاز سے اختتام تک وہ خود تیاریوں و انتظامات کی نگرانی کے عمل میں مصروف نظر آئے اور پوری جماعت کے تمام شعبہ جات میں ایک خاص تحرک نظر آیا۔شرکاء اجتماع کی سکیورٹی کیلئے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔اس سلسلے میں اجتماع سے کئی دن پہلے ہی سکیورٹی انتظامات کا آغاز کر دیا گیا تھا۔ پندرہ ہزار رضاکاروں نے سکیورٹی و دیگر انتظامی امور میں حصہ لیا۔ سکیورٹی انتظامات اس قدر سخت ہیں کہ مینار پاکستان گرائونڈ کے چاروں اطراف میں جنگلوں پر قناتیں لگا کر انہیں اچھی طرح کور کیا گیا ہے اور تھوڑے تھوڑے فاصلہ پر سکیورٹی پر مامور رضاکار چوبیس گھنٹے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں اوریہ سلسلہ اجتماع کے اختتام تک یونہی جاری رہے گا۔

Pakistan Minar Ground

Pakistan Minar Ground

اجتماع کے موقع پر مینار پاکستان گرائونڈ میں خیمہ بستیوں کا پورا شہر آباد ہے۔ خاص طور پر رات کی تاریکی میں روشنیوں کے اس شہر کا منظر بہت خوبصورت دکھائی دے رہا ہے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ناموں سے منسوب پندرہ خیمہ بستیاں مردوں کیلئے اور چار بڑی خیمہ بستیاں صرف عورتوں کیلئے قائم کی گئی ہیں۔ لاکھوں افراد کیلئے وسیع و عریض پنڈال بنایا گیا ہے۔اجتماع کے موقع پر مینار پاکستان گرائونڈ میں فلاح انسانیت فائونڈیشن کی سرگرمیاں بہت واضح دکھائی دیتی ہیں۔ اجتماع میں شریک لاکھوں افراد کیلئے کھانے کی تیاری اور بستیوں تک پہنچانے کی تمامتر ذمہ داری فلاح انسانیت کے ذمہ ہے اس لئے ایف آئی ایف کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ کئی دن تک مینار پاکستان گرائونڈ میں رہتے ہوئے انتظام و انصرام کی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے۔

ایف آئی ایف کی جانب سے مردوں و عورتوں کیلئے الگ الگ فیلڈ ہسپتال بنائے گئے ہیں جہاں ماہر ڈاکٹرز اور لیڈی ڈاکٹرز کی ٹیمیں موجود ہیں۔ 22 ڈسپنسریاں بنائی گئی ہیں اور 70 سے زائد ایمبولینسیں کسی قسم کی ہنگامی صورتحال نمٹنے کیلئے ہمہ وقت یہاں موجود ہیں۔اجتماع میں ایف آئی ایف کی طرف سے تھرپارکر سندھ، بلوچستان و دیگر علاقوںمیں ایف آئی ایف کے رضاکار کس طرح ریلیف سرگرمیاں سرانجام دے رہے ہیں؟ اس کا عملی مظاہرہ دکھایا جائے گا۔ فائر مینجمنٹ کا بھی مکمل بندوبست کیا گیا ہے۔

سیلاب زدہ علاقوں، آئی ڈی پیز، بلوچستان اور دور دراز علاقوںسے لوگ خصوصی طور پر اجتماع میں شریک ہوئے ہیں جو اپنے علاقوں میں جاری منصوبہ جات سے لوگوں کو آگاہ کریں گے ۔جماعةالدعوة کا یہ تاریخی اور کامیاب اجتماع کئی ماہ کی مسلسل محنت کا نتیجہ ہے۔جماعةالدعوة کے شعبہ دعوت و اصلاح، رابطہ والجماعات الدینیہ، شعبہ سیاسی امور، شعبہ اساتذہ، سکیورٹی،دعاة الخیر،میڈیا ،سوشل میڈیا،المحمدیہ اسٹوڈنٹس سپیشل پرسن اور دیگرشعبہ جات نے اجتماع کو کامیاب بنانے کیلئے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید کی جانب سے مولانا عبداللہ عبید کو ناظم اجتماع مقرر کیا گیاتھا جن کی نگرانی میں 60انتظامی کمیٹیوںنے تیاریوں و انتظامات میں حصہ لیا۔ اجتماع میں شریک افراد کیلئے چائے ، فروٹ اور کھانے پینے کی دیگر اشیاء کیلئے بڑی مارکیٹیں بنائی گئی ہیں جہاں سے لوگ اپنی ضرورت کی اشیاء حاصل کر سکیں گے۔ لاکھوں افراد کے وضو کیلئے وسیع بندوبست کیا گیا ہے ۔ المحمدیہ سپیشل پرسن کے تحت ملک بھر سے ہزاروں گونگے، بہرے اور نابینا افراد شریک ہورہے ہیں جن کیلئے عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کے نام سے الگ خیمہ بستی قائم کی گئی ہے۔ سپیشل پرسنز کیلئے پنڈال میں الگ جگہ مختص کی گئی ہے جہاں گونگے بہرے افراد کواشاروں کی زبان میں مقررین کی تقریروںکا ترجمہ کر کے سمجھایا جائے گا۔

جماعةالدعوة کے شعبہ اساتذہ اورالمحمدیہ سٹونٹس کی جانب سے تعلیمی اداروں میں بھرپور مہم چلائی گئی ہے جس کے نتیجہ میں ملک بھر سے ہزاروں اساتذہ اور طلباء اجتماع میں شریک ہو رہے ہیں۔اجتماع گاہ میں مرکزی استقبالیہ کیمپ کی ذمہ داری المحمدیہ سٹوڈنٹس کے طلباء ادا کر رہے ہیں۔ جماعةالدعوة کے تمام شعبہ جات کے دفاتر اجتماع سے چند دن قبل ہی مینار پاکستان گرائونڈ میں منتقل کر دیے گئے تھے۔جماعةالدعوة کے اجتماعات میں دعاة الخیر کے شعبہ کا کردار بھی ہمیشہ نمایاں رہا ہے۔ اس اجتماع میں بھی دعاة الخیر میں شامل سینکڑوں علماء کرام، اساتذہ اور دینی مدارس کے طلباء شریک ہونے والے لاکھوں افراد کی رہنمائی، اذان کے بعد مارکیٹیں بند کرنے اور لوگوں کو نماز وںکی بروقت ادائیگی کیلئے پہلی صفوں میں پہنچنے کی ترغیب دیں گے۔

Jamaat ud Dawa

Jamaat ud Dawa

اسی طرح مدارس کے طلباء شرکاء کو دعوت و تبلیغ کے ساتھ ساتھ راستوں کی صفائی وغیرہ کے عمل میں حصہ لیں گے۔ شرکاء اجتماع کی انفرادی تربیت کیلئے خیمہ بستیوں کے معلمین بھی مقرر کئے گئے ہیں جو مرکزی پنڈال میں ہونے والی نشستوں کے علاوہ اپنے اپنے خیموں میں موجود افراد سے انفرادی نشستیں بھی کریں گے۔ جماعة الدعوة کا مرکزی اجتماع جہاں پوری دنیا کی طاغوتی قوتوں کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے وہیں کشمیر و فلسطین سمیت پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کو حوصلہ ملتا ہے کہ پوری پاکستانی قوم کے دل ان کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور مقبوضہ علاقوں سے اسلام دشمن قوتوں کا غاصبانہ قبضہ ختم کرنے کیلئے وہ مکمل طورپر ان کے ساتھ ہیں۔

تحریر: حبیب اللہ سلفی