اسلام آباد میں ایک کے سوا باقی تمام فلٹریشن پلانٹس کا پانی مضر صحت نکلا

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں ایک کے سوا باقی تمام فلٹریشن پلانٹس کا پانی مضر صحت نکلا، لیبارٹری رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہاوس ،پارلیمنٹ لاجز اور وزرا کالونی کا پانی بھی پینے کے قابل نہیں۔ اسلام آباد کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے 37 فلٹریشن پلانٹ لگائے گئے، 11 فلٹریشن پلانٹ ایسے خراب ہوئے کہ کبھی ٹھیک نہیں ہو پائے۔ اب 25 فلٹریشن پلانٹ کام کر رہے ہیں لیکن پینے کے قابل صرف ایک پلانٹ کا ہی پانی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے اسلام آباد میں مضر صحت پانی کی فراہمی کا سخت نوٹس لیا تو سی ڈی اے میں بجلی سی کوند گئی ، تمام فلٹریشن پلانٹس کے لیمپس فوری تبدیل کر دیئے گئے اور باقاعدگی سے پانی ٹیسٹ کرنے کا نظام بھی وضح کر لیا گیا۔وزیر اعظم کے ایکشن کے بعد سی ڈی اے نے نہ صرف متعلقہ افسر کو معطل کر دیا بلکہ پینے کے مضر صحت پانی کی فراہمی کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں۔

وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کا کہنا ہے کہ فلٹریشن پلانٹس کے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی ایک اچھا منصوبہ ہے لیکن ان پلانٹس کی باقاعدگی سے منٹی نینس نہ ہونا بھی ایک تشویش ناک امر ہے۔