کراچی: انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ حضرت علی شیر خدا کی خلافت کا دور مشکل دور تھا مگر اس دور کی امامت کا حق حضرت علی شیر خدا سے بہتر کوئی ادا نہیں کرسکتا تھا، ملک شام میں مساوی حکومت کے قیام کے باوجود بھی بغیر کسی بڑے مذہبی و سیاسی اختلاف کے بہترین حکمت عملی اور بیک ڈور ڈوپلومیسی کے ذریعے کامیاب دور خلافت جاری رہا، مگر اس دور میں خارجی فرقے کا قیام عمل میں آگیا تھا جس نے اکابر صحابہ کی شہادت کا منصوبہ بنایا تھا، حضرت علی المرتضیٰ ، حضرت امیر معاویہ اور حضرت عمر بن العاص کو شہید کرنے کی سازش کی گئی جس میں حضرت علی شیر خدا نے دائی اجل کو لبیک کہا، اقصی مسجد فرقان آباد میں اے ٹی آئی گلشن اقبال ٹائون کے زیر اہتمام یوم شہادت حضرت علی شیر خدا اور دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم حیدر کرار، فاتح خیبر، خلیفہ چہارم، امام برحق، علم و حکمت کے باب اور داماد رسو ل ۖ ہیں، حضور علیہ السلام نے کہا کہ جس کا میں والی ہوں علی بھی اس کا والی ہے۔
حضرت علی شیر خدا سیدنا صدیق اکبر، سیدنا عمر فاروق اور سیدنا عثمان کے سب سے بڑے مشیر اور تمام خلفاء کے نائب تھے ، اقصی مسجد فرقان آباد میں اے ٹی آئی گلشن اقبال ٹائون کے زیر اہتمام یوم شہادت حضرت علی شیر خدا اور دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری بابر مصطفائی نے کہا کہ قادیانی غیر مسلم اور اسلام کے دشمن ہیں، پاکستان میں فرقہ واریت اور انتہا پسندی میں سب سے بڑا کردار قادیانیوں کا ہے۔
میڈیا پر مخصوص لوگ قادیانی ایجنڈے کی تکمیل کرنا چاہ رہے ہیں، انجمن طلبہ اسلا م جامعہ کراچی کے ناظم عبداللہ نورانی نے کہا کہ یوم علی پر ڈبل سواری پر پابندی لگانا اور شہر کی چاروں جانب سے ناکہ بندی کرنا غیر اخلاقی اور اصول معاشرت کے خلاف ہے، یوم علی سب مسلمانوں کے لئے یکساں ہے مگر شہری زندگی کو اذیت میں مبتلا کرناقابل افسوس ہے، یوم علی شیر خدا کانفرنس سے گلشن اقبال ٹائون کے ناظم سید عمران قادری ، مبین گبول اور اعجاز گبول اور سینئر رہنما زمان گبول نے بھی اظہار خیال پیش کیا، کانفرنس کے اختتام پر طلبہ کے دعوت افطار کر انعقاد کیا گیا۔