خضدار (بیورورپورٹ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل و ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام شفاف احتساب کا ہر وقت بھرپور حامی رہا ہے ایک مخصوص طبقہ نے کرپشن کر کے ملک کے بنیادوں کو کھولا کردیا ہے ملک و بیرون ملک بنائے اربوں ڈالر کے بینک بیلنس و جائیداد ملک کے کچلے ہوئے طبقہ کے خون پسینہ ہے ان کے خلاف بے رحمانہ احتساب پاکستان کے عوام کا بھر پور مطالبہ ہے جمعیت علماء اسلام فوج میں کرپشن کرنے والوں کے خلاف کاروائی و تطہیر کو آرمی چیف کا ایک مستحسن اقدام قرار دیتی ہے سو ل اداروں میں اس تطہیر کے عمل کا ا غا ز جلد شروع ہو جا نا چاہیئے۔
ا للہ کی فضل سے جمعیت علماء اسلام کی قیادت پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا، ملک کو لوٹنے والے کرپشن کرنے والے اور دہشت گردی کی ارتکاب کرنے والے عصری ادروں کے پڑ ھنے والے رہے لیکن بد قسمتی سے تقریباً تمام اداروں کی پوری قوت مدارس علماء کرام و دینی طبقہ کی کردار کشی کے لئے استعمال ہوتا رہا ہے جمعیت علماء اسلام دینی مدارس وشعائر اسلام کی تحفظ کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریگا مدارس و علماء کا کردار امت مسلمہ کی عقیدہ و اسلامی نظریات کے لئے ایندہن ہے ہم اس ایندہن کی فراہمی کے لئے مدارس کی حفاظت کرتے رہیں گے اسلام کے دشمنو ں و مغرب کے ایجنڈے کو ہر گز کامیاب ہونے نہیں دیا جائیگا۔
ہمارے حکمران شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاء دار بننے کی کوشش میں نہ رہیں ان خیا لات کا اظہار مولانا عبد الغفور حیدری اپنے ایک روزہ دورہ کے موقع پر مرکزی جامع مسجد خضدار میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نائب امیر رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین ، جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری میونسپل کارپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی ، جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے کونسل کے ممبر مولانا محمد صدیق مینگل جمعیت علماء اسلام کراچی کے رہنماء حافظ محمد نصیب مینگل ،مولانا عبدالکبر مینگل ،مولانا محمد موسیٰ شاہوانی ،مولانا محمود الحسن قمر اور حافظ طلحہ قمر اور جے ٹی آئی خضدار کے صدر حافظ جمیل ابرار و دیگر موجود تھے مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کی سیاست کرپشن و منافقت سے پاک سیاست ہے ہم نے ہمیشہ مشکل حالات میں قوم کی صحیح راہنمائی کا حق ادا کیا ہے۔
اس وقت پاکستان جس نازک موڑ پر کھڑی ہے ان مشکل حالات سے ملک کو نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے شفاف قیادت سے رجوع کیا جائے کیونکہ ہر دور میں ملک کو لوٹنے والوں اور میجر کرپشن کرنے والوں کی فہرست میں جمعیت علماء اسلام کے قائدین کا نام شامل نہیں رہا وکی لیکس اور پھر پانامہ لیکس کے رپورٹ سامنے آئیں اور قرضے معاف کرنے والوں کے نام سامنے لائے گئیں۔
لیکن ایک بھی عالم دین ان ملک لوٹنے والوں میں نہیں تھا مولنا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام بلاتفریق احتساب و کرپشن کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا ہر وقت حامی رہا چند خاندانوں کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ عالمی بینکوں کا مقروض ہے دوسری جانب ان لوگوں نے بیرون ملک اربوں روپیہ کے بینک بیلنس بنائیں اور جائدادیں خریدیں یہ پیسہ ملک میں بد ترین استیصال کے شکار لوگوں کے پسینہ و خون ہے ایسے لوگوں کو معاف کرنا پوری قوم سے نا انصافی ہوگی چیف آف آرمی اسٹاف نے فوج میں موجود کرپشن کے ارتکاب کرنے والو ں کے خلاف کاروائی کرکے منزل کی جانب ایک مضبو ط قدم اٹھایا ہے۔
ہمارے سول اداروں میں جنرل راحیل شریف کے اس مستحسن اقدام کی تقلید ضروری ہے پوری قوم شدت کے ساتھ ملک لوٹنے والوں کے انجام بد کا منتظر ہے ایک سول کے جواب میں مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ ہر دور کرپشن دہشت گردی کا ارتکاب عصری اداروں میں پڑہنے والوں نے کیا لیکن کردار کشی علماء کی ہوئی گرفتاریا ں و چھاپے مدارس پر پڑیں اب قوم کو یہ اندازہ ہونا ضروری ہے کہ مدارس و علماء کے خلاف کاروائیاں مغرب کا ایجنڈا ہے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کو اسلام و مسلمانوں کے ازلی دشمنوں کے ایجنڈے کے مطابق چلانے کے بجائے ملکی ملی و قومی مفادات کو سامنے رکھیں جو وقت کا اہم ترین ضرورت ہے۔