اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ فوج نے ثالثی کا کوئی کردار مانگا ہے نا ہم نے دیا ہے، سیکیورٹی کی ذمہ داری فوج کی تھی انھوں نے اپنا کردار ادا کرنا ہی تھا۔
قومی اسمبلی سے خطاب کے دوران وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ مجھے فون آیا کہ آرمی چیف عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے ملنا چاہتے ہیں آپ کی اجازت ہو تو مل لیں جس پر ہم نے اجازت دی۔اس بات کو بڑھا چڑھا کر اور غلط انداز سے پیش کیا گیا۔ ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی تو فوج اپنا کردار ادا کرے گی۔
آرٹیکل 245 کے تحت ریڈ زون کی حفاظت فوج کی ذمہ داری ہے۔قومی اسمبلی کی قرار داد کے ایک ایک لفظ کی پاسداری کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ میں نے اصولوں کی سیاست کی ہے کبھی کوئی یہ نہ سوچے کہ میں یوٹرن لوں گا۔
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تقریر میرے دل کی ترجمانی تھی اور میں ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ایک کی بجائے دس حکومتیں بھی مجھے دینی پڑیں تو دوں گا لیکن آئین اور جمہوریت کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔