اسلام آباد میں کالعدم تنظیم حزب التحریر کا ’کارکن‘ گرفتار

Arrest

Arrest

اسلام آباد (جیوڈیسک) پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے کالعدم تنظیم سے متعلق تحریری مواد بھی برآمد ہوا۔

پاکستان میں پولیس نے کالعدم تنظیم حزب التحریر کے ایک سرگرم کارکن کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ مبینہ طور پر لوگوں میں حکومت اور فوج مخالف تحریری مواد تقسیم کر رہا تھا۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو اسلام آباد کے مصروف علاقے ایف 11 مرکز میں واقع ایک مسجد کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے کالعدم تنظیم سے متعلق تحریری مواد بھی برآمد ہوا۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد ایک مقامی عدالت میں پیش کیا جس کے بعد عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم کا تعلق پنجاب کے وسطی ضلع سرگودہا سے ہے اور وہ ایک کمپیوٹر سافٹ ویئر انجینئر ہے۔

اس سے قبل بھی پاکستان کے مختلف شہروں سے کالعدم حزب التحریر کے متعدد سرگرم کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ رواں سال اپریل میں پولیس نے اسلام آباد سے دو افراد کو گرفتار کیا تھا جو کالعدم تنظیم حزب التحریر کے لٹریچر پر مبنی مواد لوگوں میں تقسیم کر رہے تھے۔

پاکستان میں گزشتہ ایک سال سے انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کے تحت ناصرف دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے معاونین اور ان کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں بلکہ انتہاپسندی اور اشتعال انگیز تقاریر اور تحریری مواد رکھنے والوں کو بھی قانون کے تحت سزائیں سنائی گئی ہیں۔

تاہم مبصرین نے وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں انتہا پسندانہ سوچ کی ترویج کرنے والے عناصر کی موجودگی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دفاع اور سلامتی کے امور کے ماہر اکرام سہگل نے گفتگو میں کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شدت پسند اور انتہا پسند عناصر کے خلاف ایک طویل عرصے تک مسلسل اور موثر کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔

حزب التحریر پاکستان میں کالعدم تنظیم ہے جس سے وابستہ کئی کارکنوں کو پاکستانی ریاست اور جمہوری اداروں کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔