اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے گھرگھر کا پتہ ہے اور دارالحکومت میں بلیک واٹر یا کوئی اور غیرملکی ایجنسی موجود نہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ملک سے بھاگ رہے ہیں لیکن دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور اس حوالے سے ہمیں ہروقت متحرک رہنا ہے، پہلے ہرہفتے دھماکے ہوتے تھے لیکن اب صورتحال کنٹرول میں ہے جب کہ اسلام آباد کے گھر گھر کا پتہ ہے کہ کون رہائش پذیر ہے اوردارالحکومت میں بلیک واٹر یا کسی اور ملک کی خفیہ ایجنسی موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ انسانی وسائل کی کمی ہے، اگرکسی سیکرٹری کی پوسٹ خالی ہوتی ہے تو کوئی قابل افسر ہی نہیں ملتا، اگر ایک کے خلاف کارروائی ہوتی ہے تو جگہ لینے کے لئے دوسرا شخص ہی نہیں ملتا جب کہ 80 اور 90 کی دہائی میں اگر کوئی افسر ریٹائرڈ ہوتا تھا تو بیوروکریٹس کی کھیپ موجود تھی لیکن اب سیٹ خالی ہونے کے بعد افسر کو تلاش کرنا پڑتا ہے۔
قومی اسمبلی میں وزارت داخلہ کی ڈھائی سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پوری کوشش ہورہی ہے کہ وزارت داخلہ سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے، گزشتہ اجلاس میں وزارت داخلہ کی کارکردگی پربحث کی پیشکش کی تھی، چاہتا ہوں کہ ایوان وزارت داخلہ کی کارکردگی کے حوالےسے بحث کرے، ایف آئی اے کی یہ حالت تھی کہ یہ کرپشن کے خلاف کیا اقدامات کرتا بلکہ اس کے اندر کرپشن بھری ہوئی تھی، کرپٹ لوگوں کو نکالا گیا کئی کو جیلوں میں ڈالا گیا اور اب بھی کئی کام باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی شناختی بنانے والوں اور ہیومن ٹریفک میں ملوث پائے گئے افسران و اہلکاروں کو نہ صرف معطل کیا جارہا ہے بلکہ انہیں گرفتار کر کے عدالتوں سے سزائیں بھی دلوائی جارہی ہیں، نادرا نے ایک لاکھ سے زائد شناختی کارڈ بلاک کئے اور جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جعلی شناختی کارڈ کی شکایات صرف افغان باشندوں کے لئے نہیں بلکہ کراچی اور بلوچستان سے بھی آئیں، جہاں بھرپور کارروائی کی گئی، شناختی کارڈ کے لئے لوگوں کو ذلیل و خوار کیا جاتا تھا اور کئی مہینوں کی تگ و دو کے بعد نادرا کی آن لائن شناختی کارڈ اپلائی سروس شروع کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ میں ہرکسی کا آنا جانا تھا لیکن اب کسی بھی غیرملکی کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور پابندی لگائی گئی ہے کہ وزارت داخلہ کا کوئی افسرکسی تقریب یا غیرملکی دورے پر اجازت کے بغیر نہیں جاسکتا جب کہ سیکیورٹی کے معاملے پر ہم نے ناراضگیاں مول لیں، ہم یا تو وی آئی پیز کو سیکیورٹی دے سکتے ہیں یا عوام کو اس لئے بہت سے وی آئی پیز سے سیکیورٹی واپس لے رہے ہیں۔