اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ لاکھوں غیرملکی باشندے ملک میں قیام پذیر ہیں جو غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جب کہ اسلام آباد میں قحبہ خانے چلانے میں بعض سفارتخانے ملوث ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ملک میں غیرقانونی و غیر اخلاقی سرگرمیوں میں بڑے بڑے نام ملوث ہیں اگر ایوان اجازت دے تو رپورٹ تیار کر کے ان کے نام پیش کئے جاسکتے ہیں تاہم ایوان میں ان کے نام نہیں لئے جاسکتے جب کہ بعض سفارتخانے قحبہ خانوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند روز قبل اسلام آباد میں ایک کارروائی کے دوران درجنوں غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث خواتین کوحراست میں لیا گیا جب کہ غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث غیرملکی یہاں آ کرشناختی کارڈز،پاسپورٹ حاصل کرتےتھے اور گزشتہ 20، 20 سالوں سے اسلام آباد اور راولپنڈی میں غیرملکی خواتین غیرقانونی طور پر مقیم ہیں، کسی ملک میں مقیم غیرملکیوں کو اس ملک کےقوانین کا احترام کرناہوتا ہے تاہم قواعدوضوابط مکمل کر کے ملک میں آنےجانےپرکوئی پابندی نہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ملک میں لاکھوں غیرملکی باشندے غیرقانونی طور پر مقیم ہیں جن میں 79 ہزار سے زائد افراد کا تعلق برطانیہ، 52 ہزار سے زائد امریکی، 16 ہزار سے زائد بھارتی اور 17 ہزار کینیڈین باشندے شامل ہیں تاہم غیرقانونی طور پر پاکستان میں آئے غیرملکیوں کے خلاف پالیسی بنائی ہے جسے جلد حتمی شکل دے دی جائے گی جب کہ ای سی ایل، سیکیورٹی ایجنسیز، ویزا پالیسی اور ہتھیاروں سے متعلق نئی پالیسی لارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ایجنسیوں کو ٹرینگ دینے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی، نئی پالیسی کےتحت سیکیورٹی ایجنسیزکوگارڈزکی کلیئرنس، سالانہ اسلحہ ٹریننگ کی تجدید ضروری ہوگی جب کہ سیکیورٹی ایجنسیز ملازمین کوٹریننگ دینے کے لئے پولیس اوردیگر ادارے تیارہیں اوررپورٹس ہیں کہ سیکیورٹی ایجنسیز اپنے ملازمین کا خیال نہیں رکھتیں اوران کے بعض ملازمین ہتھیارتک نہیں چلا سکتے۔
چوہدری نثار کا کراچی میں سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے کہنا تھا کہ شہرقائد میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے جرائم میں 43 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جب کہ آپریشن کے دوران 58 ہزار603 جرائم پیشہ افراد، 517 بھتہ خور، 118 اغوا کار اور 630 اشتہاریوں کو گرفتارکیا گیا ہے۔