اسلام آباد کے ڈی چوک پر لاپتا افراد کی رہائی کے لئے مظاہرین کا احتجاج

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد (جیوڈیسک) لاپتا افراد کے لواحقین کا ڈی چوک پر دوسرے روز بھی دھرنا جاری ہے، ڈیفنس آف ہیومین رائٹس کی چیئر پرسن آمنہ مسعود جنجوعہ کا کہنا ہے کو حکومت کو شام تک الٹی میٹم دیتے ہیں کہ وہ گزشتہ روز پولیس تشدد کی معافی مانگے اور ان سے براہ راست مذکرات کرے ورنہ شام تک سخت لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

ملک کے مختلف شہروں سے آئے لاپتہ افراد کے لواحقین کا اپنے پیاروں کی باز یابی کے لیے آج دوسرے روز دھرنے میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہے جس میں عمر رسیدہ افراد ، بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

آمنہ مسعود جنجوعہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والے پولیس تشدت کے لیے حکومت معافی مانگے اور وہ دھرنا ختم کرنے کے لیے اسلام آباد انتظامیہ سے مذکرات نہیں کئے جائیں گے۔ وزیر اعظم ،چوھدری نثار خود آکر معافی مانگے۔

مظاہرے میں شریک افراد کا کہنا ہے کہ ان کو موجودہ حکومت سے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے بڑی امیدیں وابستہ تھی ،مگر ان کو تو اپنے پیاروں سے ملنے کی بجائے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کے پیاروں پر اگر کوئی الزام ہے تو ان پر عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں،مگر کئی کئی سالوں تک سے ان کے بارے میں والدین کو خبر تک نہ دینا کسی قیامت سے کم نہیں۔