اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کی جانب سے قیدیوں کی دونوں وینز کو روکنے کے بعد آئی جی اسلام آباد طاہر عالم احاطہ عدالت پہنچ گئے جہاں انہوں نے لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا کہ تحریک انصاف کے کارکن قیدی وین کا محاصرہ ختم کرکے پیچھے ہٹ جائیں۔
پولیس کے کام میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے جس کے بعد قیدیوں کی ایک وین اسلام آباد کچہری سے نکل گئی۔ تاہم پی ٹی آئی کے کارکنوں نے دوسری وین کے ٹائر کی ہو ا نکال دی تھی جس کی وجہ سے وہ فوری طور جیل روانہ نہیں ہو سکی ہے تاہم مذکورہ وین کو پولیس کی بھاری نفری نے اپنی تحویل میں لے رکھا ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے پنجاب اوراسلام آباد پولیس کی اضافی نفری کو فوری طور پراسلام آباد کچہری پہنچنے کا حکم دے دیا۔ اس موقع پر آئی جی اسلام آباد طاہر عالم کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ دفعہ 144 نافذ ہے، 5 سے زائد افراد کا اجتماع ممنوع ہے۔
پولیس کی تحویل سے قیدیوں کو زبردستی چھڑانا جرم ہے، یہاں تحریک انصاف کے کراچی کے ایک ایم این اے سمیت دیگر کارکن موجود ہیں جنہوں نے قیدیوں کو چھڑانے کی کوشش کی ہے۔ آئی جی اسلام آباد نے مزید کہا کہ ڈنڈا نہیں ماروں گا، تھپڑ نہیں ماروں گا مگر کار سرکار میں مداخلت کرنے والے تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
عدالت نے جن 100 کارکنوں کو جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے ان میں سے 91تحریک انصاف کے اور 9عوامی تحریک کے کارکن ہیں جن پر دفعہ 144کی خلاف ورزی ،ہنگامہ آرائی ، پارلیمنٹ ہاؤس اور پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ کرنے کے الزامات ہیں۔