اسلام آباد (جیوڈیسک) ایف آئی اے نے پاسپورٹ آفس اور نادرا کے تین ملازمین سمیت آٹھ ملزمان کو مزید جسمانی ریمانڈ کیلئے سینئر سول جج عبد الغفور کاکڑ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے افغان باشندوں کے جعلی شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بنوائے اور انھیں بیرون ملک فرار کرایا۔
ملزمان کے قبضے سے جعلی دستاویزات، لیپ ٹاپ، پیدائش کے سرٹیفکیٹس و دیگر دستاویزات بھی برآمد ہوئیں۔ اس گروہ میں نادرا کے مزید اہلکار بھی ملوث ہیں جن کی گرفتاری کیلئے ملزمان کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
ملزمان کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے دو دفعہ ریمانڈ لے چکی ہے مگر اب تک کوئی نئی چیز سامنے نہیں آئی۔ ایف آئی اے کے پاس کوئی موقع کا گواہ بھی موجود نہیں ہے۔ اگر مہریں برآمد ہوئی ہیں تو پھر مہریں بنانے والوں کو کیوں نہیں پکڑا گیا۔
عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر مقدمے کا چالان پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔