اسلام آباد: اچھے اور برے طالبان کی رٹ ختم ہو جانی چاہیے، دہشتگردوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن کیا جائے اور ان کے حامیوں کو بے نقاب کیا جائے، پوری قوم دہشتگردی کیخلاف ایک ہے، حکمران دہشتگردی کیخلاف کوئی پالیسی دینے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں، نواز شریف کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، آرمی دہشتگردی کے خلاف اصولی فیصلہ کرے اور ملک بھر میں دہشتگردوں کو چن چن کرکیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
علم دشمن عناصر پاکستان کے دوست نہیں ہوسکتے، ملک میں جزا اور سزا کے قانون پر عمل داری کرنا ہوگی۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی میڈیا سیل کیمطابق ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے پشاور میں ایل آر ایچ اسپتال میں سانحہ میں زخمی ہونے والے ننھے طالب علموں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ اعجاز بہشتی اورارشاد حسین بنگش بھی ہمراہ تھے۔علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ علم دشمن قوتوں کو ہم اپنے اتحاد و حدت سے ناکام بنا دیں گے۔
دشمن دیکھ لے کہ قوم کس کیساتھ کھڑی ہے، انہوں نے پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس کو وقت کا ضیاع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ کے اس المناک واقعہ کو کمیٹیوں کے نذر کرکے دفنانے کی سازش کی گئی ہے طالبان کے سیاسی سپورٹر کبھی بھی ان دہشت گردوں کیخلاف ٹھوس حکمت عملی بننے نہیں دینگے حکومت اس نام نہاد کمیٹی کے ذریعے اس المناک سانحے کوسرد خانے میں ڈالنے کی حکمت عملی تیار کر چکی ہے علامہ راجہ ناصر عباس نے شہداء کے ورثاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائیگا، انشاء اللہ اس ملک سے دہشتگردی کا آفریت ہمیشہ کیلئے ختم ہوکر رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو چاہیے تھا کہ وہ اس وقت تک پشاور سے نہ اٹھتے جب تک دہشتگردی کیخلاف کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ اپنالیتے اور اصولی فیصلہ نہ کرلیتے، لیکن یہاں دو دن کی بیٹھک لگا کر حکمران چل دئیے، دہشتگردی کے خلاف پالیسی کا تاحال نہ بننا شہداء کے خون سے غداری کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بھی قوم متحد ہے لیکن حکمران منتشر ہیں ، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ہم پر حکمرانی کریں، کیا ایک سو چالیس طالب علموں کی شہادت کے بعد انہیں مل بیٹھنا یاد آیا ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آج ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت فی الفور دہشتگردوں کیخلاف ملک بھر میں بے رحم آپریشن کرے اور دہشتگردوں کو اور ان کے حامیوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
علامہ ناصر عباس نے سوال اٹھایا کہ حکومت قوم کو بتائے کہ ہمارے اصل دشمن کون ہیں، ان کے پیچھے کونسی فکر کارفرما ہے اور کون ہے جو بیگناہ افراد کے قتل کے فتوے دے رہا ہے۔ ہم واضح ہیں کہ اس دہشتگردی کے پیچھے کوئی سیکولر لوگ نہیں ہیں، بلکہ وہ لوگ ملوث ہیں جو نعرہ تکبیر لگا کر خود کو پھاڑتے ہیں۔بعد ازاں علامہ ناصر عباس جعفری نے آرمی پبلک اسکول و کالج کا بھی دورہ کیا۔