اسلام آباد (جیوڈیسک) ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس کا آغاز ہو گیا ہے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا کے تحت خطے کے ملکوں کو درپیش چیلنجز سے مل کر نمٹنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کانفرنس علاقائی تعاون اور روابط کے فروغ کے لیے کوششوں میں معاون ثابت ہو گی، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مقصد خطے میں طویل مدتی امن وامان اور ترقی ہے،اس کے تحت اقتصادی ، تجارتی ، توانائی ، انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا رہا ہے، کانفرنس کا موضوع خطے میں امن و سلامتی اور باہمی رابطوں کا فروغ ہے۔
ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کی 5 ویں کانفرنس آج اسلام آباد میں ہو رہی ہے، وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر مشترکہ طور پر کانفرنس کا افتتاح کریں گے۔ کانفرنس میں 14 ملکوں کے اعلیٰ وفود بھی شرکت کر رہے ہیں جبکہ 10 ملکوں کے وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں 17 ملکوں سمیت 12 عالمی تنظیمیں بھی شرکت کر رہی ہیں۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا قیام 2011 میں افغانستان اور ترکی کے اشتراک سے عمل میں آیا، تنظیم کے 14 رکن ہیں جن میں پاکستان، افغانستان، چین، ہندوستان، ایران، روس، سعودی عرب، ترکی، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، کرغزستان، قازقستان، تاجکستان اور ترکمانستان شامل ہیں۔