اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس آف پیس کا جیو اور جنگ کے خلاف مقدمے کے اندراج کا حکم معطل کر دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ریاض احمد خان نے جنگ گروپ کی درخواست پر سماعت کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیو اور جنگ کے خلاف مقدمے کا حکم معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔ جنگ گروپ کے وکیل فیصل اقبال ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار شہری ارشد بٹ کو مقدمے کے اندراج کے لیے پہلے پولیس سے رجوع کرنا چاہیے تھا جو اس نے نہیں کیا، مزید یہ کہ مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست گزار ارشد بٹ متاثرہ فریق نہیں، جنگ اور جیو کے خلاف پیمرا میں بھی درخواست زیر سماعت ہے جبکہ سپریم کورٹ نے حامد میر پر حملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے رکھا ہے، کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے سے پہلے اس طرح کی کارروائی مناسب نہیں۔
وکلا نے دلائل میں کہا کہ معاملہ جسٹس آف پیس کے مینڈیٹ میں نہیں آتا، سندھ، لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹس میں بھی اس طرح کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔ حامد میر کے بھائی عامر میر کے وکیل عامر عبداللہ عباس نے بتایا کہ انہوں نے عدالت کو بتایا ہے کہ حامد میر نے حملے میں جن افراد پر شبہ ظاہر کیا، ان کا نام لیا گیا، اس کا مقصد کسی ادارے کی توہین کرنا ہرگز نہیں۔