اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بنچ نے عمران خان کو شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
عمران خان کی جانب سے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے نشاندہی کی کہ جواب پر عمران خان کے دستخط ہی نہیں ہیں۔ اس پر وکیل بابر اعوان نے کہا کہ وہ ایک ایک لفظ کی ذمہ داری لیتے ہیں۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ کیا عمران خان کو خوف نہیں کہ ان کے خلاف مزید کارروائی ہو سکتی ہے؟ جس پر بابر اعوان نے کہا خوف تو ہے، اکبر ایس بابر نے عمران خان کے الیکشن کمیشن سے معافی مانگنے کی پیشگوئی کر دی۔
لارجر بنچ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ 25 ستمبر تک الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرائیں۔