اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے خصوصی عدالت کی تشکیل، ججزاور پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے خلاف پرویز مشرف کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ریاض احمد نے درخواستوں پر مختصر فیصلہ سنایا۔ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
اس قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ریاض احمد نے خصوصی عدالت کی تشکیل، ججز اور پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے خلاف پرویز مشرف کی درخواست پر سماعت کی۔
پرویز مشرف کے وکیل خالد رانجھا نے موقف اپنایا کہ ان کے موکل نے تین نومبر کی ایمرجنسی متعلقہ افراد کے ساتھ مشاورت سے لگائی، وہ اقدام بطور آرمی چیف تھا، ان کے خلاف کارروائی آرمی ایکٹ کے سیکشن 92 کے تحت ہی کی جا سکتی ہے۔
پرویز مشرف کے دوسرے وکیل انور منصور نے دلائل دیئے کہ خصوصی عدالت میں ججز کی تقرری درست نہیں۔ نواز شریف بھی پرویز مشرف کے اقدام سے متاثر ہوئے، وہ بھی جانب دار ہیں، آئین کا آرٹیکل 10 اے ملزم کو فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے۔