اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد واقعہ پر سینیٹر رضا ربانی نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی، رضا ربانی کے 17 سوال کیا تھے۔ سینیٹ کے اجلاس کے دوران اسلام آباد واقعے پر تحریک التوا پر بحث کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔ رضا ربانی نے اسلام آباد ڈرامے، اس کے انجام اور پولیس کی کارکردگی پر وزیر داخلہ سے 17 سوالات پوچھ ڈالے جن میں سے کچھ اہم سوال یہ تھے۔
ہائی سیکیورٹی زون میں مسلح شخص کیسے داخل ہوا؟ آپریشن کا انچارج کون تھا؟ واقعہ ہو رہا تھا اور چوہدری نثار لاہور جا رہے تھے، بطور وفاقی وزیر داخلہ وہ فوری واپس کیوں نہیں آئے ؟ موقع پر موجود افسران کو وزیر داخلہ نے کیا ہدایات دیں ؟ وفاقی وزیر داخلہ مسلح شخص کے دہشت گرد نہ ہونے کے نتیجے پر کیسے پہنچے؟ وفاقی وزیر داخلہ کو ملزم کی ذہنی بیماری، نشے کے عادی ہونے اور پریشانی میں مبتلا ہونے کی اطلاع کس نے دی ؟ مسلح شخص 5 گھنٹوں تک فون پر کس سے رابطے میں رہا ؟ کیا وزیراعظم کو بھی فوری طور پر واقعہ کی اطلاع دی گئی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے واقعہ میں غیر ملکی ہاتھ اور بعض تنظیموں کے ملوث ہونے کا کہا ہے، ان کے نام بتائے جائیں ؟سینیٹر رضا ربانی نے جب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو آڑے ہاتھوں لیا تو باقی ارکان سینیٹ بھلا کیسے پیچھے رہتے۔اے این پی کے سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ وزیر داخلہ اگر معاملات نہیں سنبھال سکتے تو رحمان ملک کو ڈیپوٹیشن پر لے لیں، زمردخان نے بہادری سے مسلح شخص کا ڈرامہ ختم کرایا ورنہ یہ واقعہ المناک حادثے میں تبدیل ہوسکتا تھا۔
انہوں نے طنزا درخواست کی کہ وفاقی دارلحکومت کو 5 سال کے لیے لاہور منتقل کر دیا جائے۔ ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ ہمارے اندر سیاسی ہمت نہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑ سکیں۔