پاکستان آئل اینڈ گیس فورم نے بجلی چوری اور لائن لاسز پر کنٹرول کے لئے بجلی کی پیداواری اورترسیلی کمپنیوں کی نجکاری کی تجویز پیش کردی ہے، اسلام آباد میں پانچویں پاکستان آئل اینڈ گیس فورم میں اظہارخیال کرتے ہوئے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے مربوط اور فوری اقدامات نہ کئے گئے تو بجلی کا شارٹ فال آئندہ تین سال میں 9 ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوز کر جائے گا۔
منصوبہ بندی کمیشن کے ممبر توانائی شاہد ستار نے کہا کہ ریاست کو کاروباری امور میں ناکامی کے بعد اپنا ہاتھ کھینچ لینا چاہئے اور گذشتہ سال 750 ارب روپے تک پہنچ جانے والے سرکلر قرضے جیسے مسائل کے حل کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ توانائی کے بحران کی وجہ سے قومی معیشت کو پہنچنے والے جی ڈی پی کے سات فیصد نقصان کو کنٹرول کیا جاسکے۔
تیل و گیس کی صنعت سے وابستہ کمپنیوں کے سربراہان انور معین، فاروق رحمت اللہ، جہانگیر ثنا اللہ اورچیئرمین آئیسکو محسن خالد نے کہا کہ پالیسیوں میں تسلس لاکر سرمایہ کاری لائی جاسکتی ہے تاہم غیر سنجیدہ رویوں، ناقص پالیسی اور بدانتظامی سمیت سیاسی عزم کے فقدان کے باعث توانائی کا بحران بڑھ رہا ہے، جس کے براہ راست اثرات معیشت پرپڑرہے ہیں، توقع ہے کہ نئی حکومت کا توانائی کی وزارت بنانے اور پالیسی اورانتظامی امور وفاق کو دے کر مالیاتی امور صوبوں کو دینے سے بہتری آئے گی۔