،سکھر (جیوڈیسک) اسلام آباد میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں، کیمرا مینوں اور فوٹو گرافرز پر پولیس کے وحشیانہ تشدد کے خلاف سندھ بھر میں صحافیوں، کیمرا مینوں اور فوٹو گرافرز کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد پریس کلب کے سامنے یونین آف جرنلسٹس اور فوٹو گرافر ایسوسی ایشن کی جانب سے کئے گئے احتجاجی مظاہرے میں شریک صحافی ہاتھوں میں بینرز اٹھائے میڈیا ٹیموں پر پولیس تشدد کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔
اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پولیس نے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کی وزیر اعظم ہاؤس کی جانب پیش قدمی روکنے کی کوریج کرنے پر میڈیا ٹیموں پر حملے کئے، اس دوران پولیس نے نہ صرف میڈیا کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا بلکہ رپورٹرز اور کیمرہ مینوں کو گاڑیوں سے نکال کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے 7 صحافی شدید زخمی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ آمرانہ دور میں بھی صحافیوں کو اس طرح تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا، یہ حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، مظاہرین نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے میڈیا ٹیموں پر تشدد کا نوٹس لے کر ذمے داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔