کراچی (جیوڈیسک) ہمدرد یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان نے کہا ہے کہ کراچی میں 350 ایکڑ پر مشتمل وسیع وعریض شہر علم و حکمت میں پہلی جماعت سے یونیورسٹی کی اعلیٰ تعلیم تک کے انتظامات کے بعد اسلام آباد میں بھی ’’مدینۃ الحکمت ‘‘ بسانے کا آغاز ہوچکا ہے۔
جامعہ ہمدرد کی 7 فیکلٹیز کراچی میں جبکہ 3 اسلام آباد میں ہیں۔ شہید حکیم محمد سعید 7 فیکلٹیز ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز، انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، فارمیسی، مینجمنٹ سائنسز، ایسٹرن میڈیسن، ہومینیٹیزوسوشل سائنسزاور لیگل اسٹڈیز کاقیام خالصتاََ ملکی تعلیمی ضرورت کے پیش نظر عمل میں لائے تھے۔ اسلام آباد میں میڈیا کمیونیکیشن کی فیکلٹی بھی شروع کرینگے، یہ حکیم سعید شہید کا پسندیدہ شعبہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمدرد یونیورسٹی میں داخلے میرٹ کی بنیاد پر کل پاکستان کی سطح پر دئیے جاتے ہیں۔ ملک بھرکے طلباءوطالبات کے ساتھ برادر ملک سعوی عرب کے طلبہ بھی زیرتعلیم ہیں۔ دوردراز کے طلباءوطالبات کیلئے ہاسٹلز موجود ہیں۔ ہرسال ساڑھے تین کروڑ روپے کے وظائف ضرورت مند اور ذہین طلباءوطالبات کو دئیے جاتے ہیں۔ ہماری جامعہ کے 9 حکیم طبِ یونانی میں پی ایچ ڈی کرچکے ہیں جبکہ تقریباََ 9000 طلبہ فارغ التحصیل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روزنامہ ’’دنیا‘‘ راولپنڈی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان نے کہا ہے کہ 1958ء میں ہمدرد طبیہ کالج کراچی کا افتتاح محترمہ فاطمہ جناح نے کیا، پھر پاکستان میں سب سے پہلے طبِ یونانی کی ڈگری ہمدرد یونیورسٹی نے شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمدرد یونیورسٹی میں جماعت اول سے لے کر یونیورسٹی کی اعلیٰ تعلیم تک کسی بھی مرحلے پر باہر جانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
انہوں نے بتایا کہ حکیم محمد سعید شہید جامعہ ہمدرد کے پہلے چانسلر تھے جن کے بعد چیف جسٹس (ر) اجمل میاں، ایس ایم ظفر اور سعدیہ راشد رئیس الجامعہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں 5 لاکھ کتب پر مشتمل ایشیاءکی بڑی لائبریری بیت الحکمہ کے ساتھ ساتھ ہر فیکلٹی میں سیمینار لائبریریاں بھی موجود ہیں۔