اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد میں فوج کی طلبی کے لیے آرٹیکل 245 کے نفاذ کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے پاس بھیج دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کے خلاف ڈسٹرکٹ بار کی درخواست کی سماعت کی درخواست گزار شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد میں فوج کی طلبی کے لیے آرٹیکل 245 کے نفاذ کا کوئی جواز نظر نہیں آتا، اگر نوٹیفیکشن کا جائزہ لیا جائے تو معاملہ آسان ہو جائے گا۔
جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نوٹیفکیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی لارجر بینچ تشکیل دینے کے لیے کہا گیا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے، لہذا لارجر بینچ تشکیل دیا جائے گا۔
جس کے بعد عدالت نے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے کیس چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھیج دیا۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کو آرٹیکل 199 کے تحت دائر درخواستیں وصول کرتے ہوئے آرٹیکل 245 کے نفاذ کے خلاف ڈسٹرکٹ بار کی درخواست کی سماعت 11 اگست تک ملتوی کردی۔