اسلام آباد (جیوڈیسک) قصر سکینہ امام بارگاہ میں خود کش حملے میں جاں بحق افراد کی نماز جنازہ ایکسپریس وے پر ادا کی گئی اس سے پہلے لواحقین نے دھرنا بھی دیا شرکاء نے دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے امن کے دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
دھرنے کے باعث ایکسپریس وے پر ٹریفک کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا۔ قصر سکینہ امام بارگاہ پر خود کش حملے کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ امام بارگاہ کے متولی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ خود کش حملہ آور کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔
حملہ آور کی عمر پچیس سے تیس سال کے درمیان تھی جبکہ اس کا قد پانچ فٹ نو انچ ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ حساس اداروں کے حوالے کی جائے گی۔ دوسری جانب پولیس نے اسلام آباد کے علاقوں غوری ٹاؤن، شکریال، قطبال ٹاؤن اور راولپنڈی میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے پندرہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار ہونیوالوں میں کالعدم تنظیم کا رکن بھی شامل ہے۔ ملزموں سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ واقعہ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علما کونسل اور عزداری کونسل کی جانب سے ملک بھر میں یوم سوگ بھی منایا گیا۔