اسلام آباد (جیوڈیسک) ہائی کورٹ نے کسان پیکچ پر عمل درآمد روکنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے کی حکومتی درخواست مسترد کر دی ہے۔
مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ نے کسان پیکج پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے وزیراعظم کے کسان پیکج پر عمل درآمد روکنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن حکام کو سنے بغیر حکم امتناعی جاری نہیں کرسکتے۔ عدالت نے حکومتی درخواست پر جواب طلب کرنے کے لئے چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔
قبل ازیں اٹارنی جنرل آف پاکستان اسلم بٹ نے عدالت کے رو برو موقف اختیار کیا کہ کسانوں نے مطالبات کے لئے احتجاج کیا اور دھرنا دیا جب کہ عمران خان اور آصف زرداری نے کسانوں کے حق میں بیان دیئے جس کے بعد کسان پیکج جاری کیا۔ اٹارنی جنرل نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی کابینہ نے15 ستمبر کو کسان پیکج کی منظوری دی جب کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بغیر 21 ستمبر کو جاری کیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ ماہ کسانوں کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے کسان پیکج پر عمل درآمد کو روک دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل کسی قسم کا فنڈ جاری نہیں کیا جا سکتا۔