اسلام آباد میں کالعدم حزب التحریر سرگرم

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد (جیوڈیسک) حزب التحریر( ایچ یو ٹی) نامی ایک کالعدم گروپ نے ایک مرتبہ پھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپنی سرگرمیاں شروع کردی ہیں اور اس کے کارکن شہر میں پمفلٹ تقسیم کررہے ہیں۔ ایک پمفلٹس کے ذریعے شہریوں تک یہ پیغام پہنچایا جارہا ہے کہ وہ ملک میں خلافت کے قیام کے لیے تنظیم کی حمایت کریں۔

اردو زبان میں تحریر ایک پمفلٹ میں لکھا گیا تھا کہ حزب التحریر پاکستانی عوام سے درخواست کرتی ہے کہ وہ مسلح افواج میں خدمات سرانجام دینے والے اپنے رشتے داروں سے کہیں کہ وہ اس مشن کی تکمیل کے لیے تنظیم کی مدد کریں تاکہ خطے سے امریکی عذاب کوختم کیا جاسکے۔ یاد رہے کہ دسمبر 2012ء میں حزب التحریر کے سرگرم کاکنوں نے ای-11 میں واقع ایک مکان میں اجلاس کا انعقاد کیا تھا، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اس گھر پر ایک مشترکہ چھاپہ مار کارروائی سے قبل ہی وہ فرار ہوگئے تھے۔ پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب التحریر نے ایک مرتبہ پھر دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں اپنی سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔

کچھ جگہوں پر پولیس اور دیگر ایجنسوں نے چھاپے بھی مارے ہیں، لیکن ان کے کارکن وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریوں میں تقسیم کیے جانے والے پمفلٹ میں پاکستان سے امریکی اثرات کو ختم کرنے کے لیے بھی زور دیا گیا ہے، ان کے خیال ملک میں بدامنی اور بم دھماکوں کے پیچھے ایک بنیادی وجہ یہی ہے۔

پمفلٹ میں قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں آپریشن پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا تھا یہ کارروائی امریکی مفاد میں کی جارہی ہے۔’ہماری فوج کو چاہیے کہ وہ امریکی سفارتخانے، خفیہ ایجنسیوں اور ان کی مسلح افواج کو پاکستان سے نکال دے۔‘حزب التحریر نے قبائلی علاقوں کے عوام سے یہ بھی کہا کہ وہ بدامنی پھیلانے والے عناصر کو بےنقاب کریں اور فوج کی مدد حاصل کرکے ملک میں خلافت قائم کریں۔